حکایت، نفاق سے بچنے کا مدنی انداز:
امَامُ المُعَبِّرِین حضرتِ سیِّدُنا امام محمد ابن سِیرین عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللہِ الْمُبِیْن نے ایک شخص سے اس کا حال احوال پوچھا تو وہ بڑی مایوسی سے بولا: ’’اُس کا کیا حال ہوگا جس پر پانچ سو دِرھم قرض ہو، بال بچّے دار ہو مگر پلّے کچھ نہ ہو۔‘‘ آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ یہ سن کر گھر تشریف لائے اور ایک ہزار دِرھم لاکر اُس کو پیش کرتے ہوئے فرمایا : ’’پانچ سودِرہم سے اپنا قرض ادا کردو اورمزید پانچ سو اپنے گھر خرچ کیلئے رکھ لو۔‘‘ اس کے بعد آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے اپنے دل میں عہد کیا کہ ’’آئندہ کسی کا حال دریافت نہیں کروں گا۔‘‘ حُجَّۃُ الْاِسلام حضرت سیِّدُنا امام محمدبن محمد غزالی عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللہِ الْوَالِی فرماتے ہیں : ’’امام ابن سِیرِین عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللہِ الْمُبِیْن نے یہ عہد اس لئے کیاکہ اگر میں نے کسی کاحال پوچھا اوراُس نے اپنی پریشانی بتائی پھر اگرمیں نے اس کی مدد نہیں کی تومیں پوچھنے کے معاملے میں مُنافِق ٹھہروں گا۔‘‘(1)
نفاق کے اسباب اور ان کا علاج
نفاق اعتقادی کے دو اسباب اور ان کا علاج:
(1)… نفاقِ اعتقادی کا پہلا سبب جہالت ہے۔جب بندہ صحیح طریقے سے عقائد، فرائض واجبات کا علم حاصل نہیں کرتا تو شیطان دل میں طرح طرح کے وسوسے پیدا کرتا ہے تو بندہ نفاقِ اعتقادی جیسے موذی مرض میں مبتلا ہوجاتا ہے۔اس
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
1…کیمیائے سعادت، ج۱، ص۴۰۸۔