Brailvi Books

باطنی بیماریوں کی معلومات
213 - 341
ہے مگر پھر بھی گناہ کئے جا رہے ہو۔‘‘
پھر چوتھی نصیحت فرمائی: ’’جب ملک الموت سیِّدُنا عزرائیل عَلَیْہِ السَّلَام تمہاری رُوح قبض کرنے کیلئے تشریف لائیں تو اُن سے کہہ دینا،تھوڑی سی مُہلَت (مُہ۔لَت) دے دیجئے تا کہ میں توبہ کرلوں۔‘‘ عرض کی: ’’حضور! میری کیا اَوقات اور میری سنے کون؟ موت کا وقت مقرّرہے اور مجھے ایک لمحہ بھی مُہلَت نہیں مل سکے گی، فورًا میری رُوح قبض کر لی جائے گی۔‘‘ فرمایا:جب تم یہ جانتے ہو کہ میں بے اختیار ہوں اور توبہ کی مُہْلَت حاصل نہیں کر سکتا تو فی الحال ملے ہوئے لمحات کو غنیمت جانتے ہوئے مَلَکُ الْمَوْت عَلَیْہِ السَّلَام کی تشریف آوَری سے پہلے پہلے توبہ کیوں نہیں کر لیتے؟‘‘
 پھر پا نچویں نصیحت فرمائی: ’’جب تمہاری موت واقع ہو جائے اور قبر میں منکر نکیر (سوال وجواب کرنے والے دو فرشتے)تشریف لے آئیں تواُنکو قبر سے ہٹا دینا۔‘‘ عرض کی: ’’حضور! یہ کیافرما رہے ہیں ؟ میں انہیں کیسے ہٹا سکوں گا؟ مجھ میں اتنی طاقت کہاں ؟‘‘ آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ   نے ارشاد فرمایا: ’’جب تم منکر نکیر کو نہیں ہٹا سکتے تو اُن کے سُوالات کے جَوابات کی تیّاری ابھی سے کیوں نہیں کرلیتے؟‘‘
پھر چھٹی اور آخِری نصیحت کرتے ہوئے ارشاد فرمایا: ’’اگر قیامت کے دن تمہیں جہنَّم کا حکم سنایا جائے توکہہ دینا: ’’میں نہیں جاتا۔‘‘ عرض کی: ’’حضور! وہاں توگنہگاروں کو گھسیٹ کر جہنم میں ڈال دیا جائے گا۔‘‘ فرمایا: ’’جب تم اللہ عَزَّوَجَلَّ کی روزی کھانے سے بھی باز نہیں آسکتے،اُس کے مُلک سے باہر بھی نہیں نکل سکتے،اُس