(29)…نِسْیَانِ مَوت(موت کو بھول جانا)
نسیان موت کی تعریف:
دنیوی مال ودولت کی محبت وگناہوں میں غرق ہوکر موت کو یکسر فراموش کردینا نسیانِ موت کہلاتا ہے۔
آیت مبارکہ:
اللہ عَزَّوَجَلَّ قرآن پاک میں ارشاد فرماتا ہے: ﴿ وَ جَآءَتْ سَکْرَۃُ الْمَوْتِ بِالْحَقِّ ؕ ذٰلِکَ مَا کُنۡتَ مِنْہُ تَحِیۡدُ ﴿۱۹﴾ ﴾(پ۲۶، ق:۱۹) ترجمۂ کنزالایمان: ’’اور آئی موت کی سختی حق کے ساتھ یہ ہے جس سے تو بھاگتا تھا۔‘‘
مُفَسِّرِ شَھِیر، حکیمُ الامَّت مفتی احمد یار خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْحَنَّان اس آیت مبارکہ کے تحت فرماتے ہیں : ’’یہ کلام کافر یا غافل (یعنی دنیوی محبت میں موت کو بھول جانے والے) سے ہوگا، فرشتے فرمائیں گے۔‘‘(1)
حدیث مبارکہ، سب سے عقل مند مومن:
حضرت سیِّدُنا عبد اللہ بن عمر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا سے مروی ہے کہ حضورنبی رحمت ،شفیع امت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا: ’’سب سے زیادہ عقل مند ودانا وہ مومن ہے جو موت کو کثرت سے یاد کرے اور اُس کے لئے احسن طریقے پرتیاری کرے ،یہی (حقیقی) دانا لوگ ہیں۔‘‘(2)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
1…نورالعرفان، پ۲۶، ق، تحت الآیۃ: ۱۹۔
2…شعب الایمان،باب فی الزھد و قصر الامل، ج۷، ص۳۵۱، حدیث:۱۰۵۴۹۔