اس کا دوست اور حامی و مددگار ہوں۔ لہٰذا تم اُس کا معاملہ مجھ پر چھوڑ دو۔‘‘ بعد ازاں آپ عَلَیْہِ السَّلَام کے پاس پانی کا فرشتہ آیا اور عرض کرنے لگا: ’’اگر آپ فرمائیں تو میں پانی برسا کر اس آگ کو بجھا دوں۔‘‘ پھر ہوا کا فرشتہ حاضر ہوا اور عرض کرنے لگا: ’’اگر آپ کا حکم ہو تو میں زبردست آندھی چلا کر اس آگ کو اڑا دوں۔‘‘تو آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے ان دونوں فرشتوں سے فرمایا: ’’مجھے تم لوگوں کی کوئی ضرورت نہیں۔ مجھے میرا رب عَزَّوَجَلَّ ہی کافی ہے اور وہی میرا بہترین کارساز ہے ، وہ جب چاہے گا اور جس طرح اس کی مرضی ہو گی میری مدد فرمائے گا۔‘‘(1)
نسیان خالق کے سات اسباب و علاج:
(1)… نسیانِ خالق کا پہلاسبب خوفِ خدا کی کمی ہے۔ اس کا علاج یہ ہے کہ بندہ اپنے اندر خوفِ خدا پیدا کرے، اپنا زیادہ وقت خائفین کی صحبت میں گزارے اور خوف خدا کے حوالے سے مختلف کتب کا مطالعہ کرکے اپنی معلومات میں اضافہ کرےنیز اس پر عمل کی کوشش کرتا رہے۔ اس ضمن میں تبلیغ قرآن وسنت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک دعوتِ اسلامی کے اشاعتی ادارے مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ کتاب ’’خوفِ خدا‘‘ کا مطالعہ بھی بہت مفید ہے۔
(2)… نسیانِ خالق کا دوسرا سبب گناہوں کے بارے میں لاعلمی ہے۔اس کا علاج یہ ہے کہ بندہ گناہِ صغیر ہ اور گناہِ کبیرہ کے حوالے سے معلومات حاصل کرے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
1…حاشیۃ الصاوی علی الجلالین،پ۱۷، الانبیاء:تحت الآیۃ: ۶۸، ج۴،ص۱۳۰۷۔