(25)…طمع(لالچ)
طمع (لالچ) کی تعریف:
کسی چیز میں حد ردرجہ دلچسپی کی وجہ سے نفس کا اس کی جانب راغب ہو نا طمع یعنی لالچ کہلاتا ہے۔(1)
آیت مبارکہ:
اللہ عَزَّوَجَلَّ قرآن پاک میں ارشاد فرماتا ہے: ﴿ وَ مَنۡ یُّوۡقَ شُحَّ نَفْسِہٖ فَاُولٰٓئِکَ ہُمُ الْمُفْلِحُوۡنَ ﴿ۚ۹﴾ ﴾ (پ۲۸، الحشر: ۹) ترجمۂ کنزالایمان: ’’اور جو اپنے نفس کے لالچ سے بچایا گیا تو وہی کامیاب ہیں۔‘‘
حدیث مبارکہ، طمع یعنی لالچ سے بچتے رہو:
حضرت سیِّدُنا عبد اللہ بن عَمرو رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ سے روایت ہے کہ سرکار مدينہ، راحت قلب و سينہ صَلَّی اللہُ تَعَا لٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا: ’’لالچ سے بچتے رہو کیونکہ تم سے پہلی قوميں لالچ کی وجہ سے ہلاک ہوئيں ، لالچ نے انہيں بُخْل پر آمادہ کيا تو وہ بُخْل کرنے لگے اور جب قطع رحمی کا خيال دلايا تو انہوں نے قطع رحمی کی اور جب گناہ کا حکم ديا تو وہ گناہ ميں پڑ گئے۔‘‘(2)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
1…مفردات الفاظ القرآن،ص۵۲۴۔
2…ابو داود،کتاب الزکاۃ،باب فی الشح، ج۲، ص۱۸۵، حدیث: ۱۶۹۸۔