ڈاکو کا تھا جس نے ہم پر حملہ کرکے لوٹا تھا۔میری پکار سن کر پانی کے بجائے وہ ننگی تلوار لئے باہر نکلا اور ارادہ کیا کہ ایک ہی وار میں میرا کام تمام کردے مگر اُس کی بیوی آڑے آگئی ۔ مگروہ ڈاکو اپنی قساوت قلبی یعنی دل کی سختی کے باعث مجبور تھا ، اپنے ارادے سے باز نہ آیا اور مجھے گھسیٹتا ہوا دور جنگل میں لے آیا۔ میرے سینے پر چڑھ گیا، میرے گلے پر تلوار رکھ کرمجھے ذَبح کرنے ہی والا تھا کہ یکایک جھاڑیوں کی طرف سے ایک شیر دَہاڑتا ہوا برآمد ہوا۔ شیرکو دیکھ کر خوف کے مارے ڈاکو دُور جا گرا، شیر نے جھپٹ کر اُسے چیر پھاڑ ڈالا اور جھاڑیوں میں غائب ہوگیا۔ میں اس غيبی امداد پر خدا عَزَّوَجَلَّ کا شکر بجا لایا۔ (1)
قساوت قلبی کے تین اسباب و علاج:
(1)…قساوتِ قلبی کا پہلا سبب پیٹ بھر کر کھانا ہے چُنانچِہ حضرتِ سیِّدُنا یحییٰ بن مُعاذ رازِی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں : ’’ جو پیٹ بھر کر کھانے کا عادی ہو جاتا ہے اس کے بدن پر گوشت بڑھ جاتا ہے اور جس کے بدن پر گوشت بڑھ جاتا ہے وہ شہوت پرست ہوجاتا ہے اور جوشہوت پرست ہوجاتا ہے اس کے گناہ بڑھ جاتے ہیں اور جس کے گناہ بڑھ جاتے ہیں اس کا دِل سخت ہو جاتا ہے اور جس کا دِل سخت ہو جاتا ہے وہ دُنیا کی آفتوں اور رَنگینیوں میں غرق ہو جاتا ہے۔‘‘(2)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
1…ظلم کا انجام،ص۲۔
2…المنبھات، باب الخماسی، ص۵۹۔