دنیا کی خاطر پہلے لوگوں کی طرح باہم مقابلہ کرو گے، اوریہ تمہیں غفلت میں ڈال دے گی جس طرح اس نے پچھلی قوموں کوغافل کردیا۔‘‘(1)
غفلت کے بارے میں تنبیہ:
فرائض وواجبات وسنن موکدہ کی ادائیگی میں غفلت ناجائز وممنوع اور جہنم میں لے جانے والا کام ہے، ہر مسلمان کو اس سے بچنا لازم ہے۔
حکایت، غافل عابد کی غفلت سے توبہ کا انعام:
حضرت سیِّدُنا علی بن حسین رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں کہ ہمارا ایک پڑوسی بہت زیادہ عبادت گزار تھا۔ وہ اس قدر نمازیں پڑھا کرتا تھا کہ بسا اوقات مسلسل قیام کے سبب اس کے پاؤں سوج جاتے ۔خوف خدا میں رونے کے سبب اس کی بینائی کمزور ہوگئی ۔ ایک مرتبہ اس کے گھر والوں اور لوگوں نے مل کر اسے شادی کرنے کا مشورہ دیا۔ یہ سن کر اس نے ایک کنیز خرید لی۔ یہ کنیز نغمہ سرائی کی شوقین تھی لیکن اس عابد کو یہ بات معلوم نہ تھی۔ ایک دن عابد اپنی عبادت گاہ میں کھڑا نماز پڑھ رہا تھا کہ کنیز نے بلند آواز میں گانا شروع کردیا۔ گانے کی آواز سن کر عابد کی نماز میں خلل آگیا، اس نے عبادت میں لگے رہنے کی بہت کوشش کی مگرناکام رہا ۔ کنیز اس سے کہنے لگی: ’’میرے آقا! تمہاری جوانی ڈھلنے کو ہے ، تم نے عین جوانی میں دنیا کی لذتوں کو چھوڑ دیا ، اب تو مجھ سے کچھ فائدہ اٹھا لو۔‘‘ یہ بات سن کر عابد پر غفلت کا پردہ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
1…بخاری، کتاب الرقاق، باب مایحذرمن زھرۃ الدنیا ۔۔۔ الخ، ج۴، ص۵۴۰، حدیث:۶۴۲۵۔