سانپ بیٹھا نظر آیا،جس نے قبر کوبھر رکھا تھا اُسے چھوڑ کر دوسری قبر کھودی تو اس میں بھی وہی سانپ نظر آیا۔ آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہکی خدمت میں اس گمبھیر مسئلے کے حل کے لیے حاضر ہوئے ہیں۔حضرتِ سیِّدُنا عبداللہ ابن عباس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا نے فرمایا: ’’یہ اس کی خیانت کی سزا ہے جس کا وہ مرتکب ہوا کرتا تھا۔ اِسے ان دونوں میں سے کسی ایک قبر میں دفن کر دو، خدا کی قسم!اگر اس دنیا کی ساری زمین بھی کھود ڈالو گے تب بھی ہر جگہ یہی صورت حال ہوگی۔‘‘
بالآخر لوگوں نے اسی سانپ بھری قبر میں اسے دفنا دیا۔واپَس آ کر اس کا سامان اس کے گھر والوں کو دے دیا اور اس کی بیوہ سے اس کے برے اعمال کے بارے میں دریافت کیا تو اس نے بتایاکہ: ’’یہ کھانا بیچتا تھا اور اس میں خیانت کرتا تھا اس طرح کہ اُس میں سے اپنے گھر کے لئے کچھ نکال لیتا اور پھر کمی پوری کرنے کے لئے اُس میں اُتنی ہی مِلاوٹ کر دیتا تھا۔ ‘‘ (1)
خیانت کے چھ اسباب و علاج:
(1)… خیانت کا پہلا سبب بدنیتی ہے۔جس طرح اچھی نیت اخلاق و کردار کے لیےشفاء اور اکسیر کا درجہ رکھتی ہے اسی طرح بدنیتی کازہربندے کے اعمال کو بے ثمر بلکہ تباہ و برباد کردیتا ہے۔اس کا علاج یہ ہے کہ بندہ اپنی نیت کو درست رکھےاور اپنا یہ ذہن بنائے کہ ’’اللہ عَزَّوَجَلَّ میری حسن نیت اور ایمان داری کی بدولت دنیا و
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
1…شرح الصدور،باب عذاب القبر، ص۱۷۴۔