Brailvi Books

باطنی بیماریوں کی معلومات
173 - 341
تَخُوۡنُوا اللہَ وَالرَّسُوۡلَ وَتَخُوۡنُوۡۤا اَمٰنٰتِکُمْ وَاَنۡتُمْ تَعْلَمُوۡنَ ﴿۲۷﴾ ﴾(پ۹، الانفال: ۲۷) ترجمۂ کنزالایمان: ’’اے ایمان والو اللہ و رسول سے دغا نہ کرو اور نہ اپنی امانتوں میں دانستہ خیانت ۔‘‘
حدیث مبارکہ، خیانت منافقت کی علامت ہے:
نور کے پیکر،تمام نبیوں کے سرور صَلَّی اللہُ تَعَا لٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کاارشادِ حقیقت بنیاد ہے: ’’تین باتیں ایسی ہیں کہ جس میں پائی جائیں وہ منافق ہوگا اگرچہ نماز،رو زہ کا پابند ہی کیوں نہ ہو: (۱)جب بات کرے تو جھوٹ بولے (۲)جب وعدہ کرے تو خلاف ورزی کرے (۳)جب امانت اس کے سپر د کی جائے تو خیانت کرے۔‘‘(1)
خیانت کا حکم:
ہرمسلمان پر امانت داری واجب اور خیانت کرنا حرام اور جہنم میں لے جانے والا کام ہے۔(2)
حکایت، خیانت کرنے والے کا عبرت ناک انجام:
حضرتِ سیِّدُنا عبداللہ بن عباس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا  کی خدمت میں کچھ لوگ حاضر ہوئے اور عرض کی کہ ہم سفرحج پر نکلے ہوئے ہیں ، مقامِ صِفاح پر ہمارے قافلے کا آدمی فوت ہو گیا ہے۔ ہم نے اس کے لئے جب قبر کھودی توایک بہت بڑاکالا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
1…مسلم،کتاب الایمان ،باب بیان خصال المنافق، ص ۵۰، حدیث: ۱۰۷۔
2…الحدیقۃ الندیۃ،الخلق الثانی و العشرون۔۔۔الخ،ج۱،ص۶۵۲۔