مخالفت چلی آرہی تھی۔ ایک مدت سے کفارقریش اور دوسرے قبائل عرب کے کفار مسلمانوں سے جنگ کرنے میں اپنا سارا زور صرف کررہے تھے لیکن صلح حدیبیہ کی بدولت جب امن قائم ہوا تو قبیلہ بنی بکر نے قبیلہ بنی خزاعہ کے بدباطن لوگوں سے اپنی پرانی عداوت کا انتقام لینا چاہا اور اپنے حلیف کفارِقریش سے مل کر بدعہدی کرتے ہوئے قبیلہ بنی خزاعہ پر حملہ کردیا ۔ اس حملے میں کفارقریش کے تمام رؤسا اور بڑے بڑے سرداروں نے بنی خزاعہ کے لوگوں کو قتل کیا۔ بے چارے بنی خزاعہ اس خوفناک ظالمانہ حملہ کی تاب نہ لاسکے اور اپنی جان بچانے کے لئے حرم کعبہ میں پناہ لینے کے لئے بھاگے۔ بنی بکر کے عوام نے تو حرم میں تلوار چلانے سے ہاتھ روک لیا اور حرم الٰہی کا احترام کیا۔ لیکن بنی بکر کا سردار ’’نوفل‘‘ اس قدر جوش انتقام میں آپے سے باہر ہوچکا تھا کہ وہ حرم میں بھی بنی خزاعہ کو نہایت بے دردی کے ساتھ قتل کرتا رہا اور چلا چلاکر اپنی قوم کو للکارتا رہا کہ پھر یہ موقع کبھی ہاتھ نہیں آسکتا۔ چنانچہ ان درندہ صفت خونخواردرندوں نے بدعہدی کے باطنی مرض میں مبتلا ہوکر حرم الٰہی کے احترام کو بھی خاک میں ملا دیااور حرم کعبہ کی حدود میں نہایت ہی ظالمانہ طورپر بنی خزاعہ کا خون بہایااور کفارقریش نے بھی اس قتل و غارت اور کشت و خون میں خوب حصہ لیا۔(1)
غدر (بدعہدی) کے چار اسباب وعلاج:
(1)…غدر یعنی بدعہدی کا پہلا سبب قلت خشیت ہے کہ جب اللہ عَزَّوَجَلَّ کا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
1…مدارج النبوت ، ج۲،ص۲۸۱،۲۸۲ملخصاً۔