حدیث مبارکہ، بدعہدی کرنے والاملعون ہے:
حضرت سیِّدُنا عبداللہ بن عمررَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صَلَّی اللہُ تَعَا لٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا: ’’جو مسلمان عہد شکنی اور وعدہ خلافی کرے، اس پر اللہ عَزَّوَجَلَّ اور فرشتوں اور تمام انسانوں کی لعنت ہے اور اس کا نہ کوئی فرض قبول ہو گا نہ نفل۔‘‘(1)
غدریعنی بدعہدی کاحکم:
’’عہد کی پاسداری کرنا ہر مسلمان پر لازم ہے اور غدر یعنی بدعہدی کرنا حرام اور جہنم میں لے جانے والا کام ہے۔‘‘(2)
حکایت، بدعہدی قتل و غارت کا سبب کیسے بنی؟
حدیبیہ کے صلح نامہ میں ایک یہ شرط یہ بھی درج تھی کہ قبائل عرب میں سے جو قبیلہ قریش کے ساتھ معاہدہ کرنا چاہے وہ قریش کے ساتھ معاہدہ کرے اور جو رسول اللہ صَلَّی اللہُ تَعَا لٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سے معاہدہ کرنا چاہے وہ آپ صَلَّی اللہُ تَعَا لٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے ساتھ معاہدہ کرے۔ اسی بنا پر قبیلہ بنی بکر نے قریش سے اور قبیلہ بنی خزاعہ نے رسول اللہ صَلَّی اللہُ تَعَا لٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمسے باہمی امداد کا معاہدہ کرلیا۔ یہ دونوں قبیلے مکہ مکرمہ کے قریب ہی آباد تھے لیکن ان دونوں میں عرصہ دراز سے سخت عداوت اور
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
1…بخاری، کتاب الجزیۃ والموادعۃ، باب اثم من عاھدثم غدر، ج۲،ص۳۷۰، حدیث۳۱۷۹۔
2…الحدیقۃ الندیۃ،الخلق الحادی والعشرون۔۔۔الخ،ج۱،ص۶۵۲۔