ہیں۔اس کا علاج یہ ہے کہ بندہ اپنی رائے یا مشورے کو کبھی بھی کامل تصور نہ کرے، بلکہ جب بھی مشورہ پیش کرے تو اسے ناقص سمجھ کر ہی پیش کرے کہ قبول ہوگیا تو خوشی ہوگی اور رد کردیا گیا تو افسوس نہیں ہوگا کہ پہلے ہی ناقص سمجھ کر پیش کیا تھا۔
(5)… عنادِ حق کاساتواں سبب طلب شہرت ہے۔کسی بات کا حق ہونا روز روشن کی طرح واضح ہواس کے باوجود مخالفت میں اپناباطل اور غلط موقف پیش کرنے سے بھی شہرت حاصل کی جاتی ہے۔اس کا علاج یہ ہے کہ بندہ طلب شہرت کی مذمت پر غور کرے کہ جو شخص بھی طلب شہرت کے لیے کوئی عمل کرے گا اللہ عزوجل اسے ذلیل ورسوا فرمائے گا، طلب شہرت ایک ایسا موذی مرض ہے جو بہت سے گناہوں کا سبب بنتا ہے۔ وغیرہ وغیرہ۔ اس طرح اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ طلب شہرت سے نجات حاصل ہوگی اور پھر عناد حق سے بھی چھٹکا را حاصل ہوگا۔ اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
(19)…اصرار باطل (غلط بات پر ڈٹ جانا)
اصرار باطل کی تعریف:
’’نصیحت قبول نہ کرنا، اہل حق سے بغض رکھنا اورناحق یعنی باطل اور غلط بات پر ڈٹ کر اہل حق کو اذیت دینے کا کوئی موقعہ ہاتھ سے نہ جانے دینا اِصرار باطل کہلاتا ہے۔‘‘ (1)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
1…الحدیقۃالندیۃ، الثالث و الخمسون ۔۔۔ الخ، ج۲، ص۱۶۴ ملتقطاً۔