مجھے غیبت و چغلی و بد گمانی
کی آفات سے تُو بچا یاالہٰی
(وسائلِ بخشش، ص ۸۰)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
(18)…عِنَادِ ِ حق (یعنی حق کی مُخالفت کرنا)
عناد حق کی تعریف:
’’کسی (دینی)بات کودرست جاننے کے باوجود ہٹ دھرمی کی بناء پر اس کی مخالفت کرنا عناد حق کہلاتا ہے۔‘‘(1)
آیت مبارکہ:
اللہ عَزَّوَجَلَّ قرآن پاک میں ارشاد فرماتا ہے: ﴿ اَلْقِیَا فِیۡ جَہَنَّمَ کُلَّ کَفَّارٍ عَنِیۡدٍ ﴿ۙ۲۴﴾﴾ (پ۲۶، ق: ۲۴) ترجمۂ کنزالایمان: ’’حکم ہو گا تم دونوں جہنّم میں ڈال دو ہر بڑے ناشکرے ہٹ دھرم کو۔‘‘
حدیث مبارکہ،دو آنکھوں والی جہنمی گردن:
حضرت سیِّدُنا ابو ہریرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ سے روایت ہے کہ حضور نبی کریم رؤف رحیم صَلَّی اللہُ تَعَا لٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا: ’’قیامت کے دن جہنم کی آگ سے ایک گردن نکلے گی ،جس کی دوآنکھیں ہوں گی جن سے وہ دیکھے گی، دو کان ہوں گے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
1…الحدیقۃ الندیۃ،الخلق الثانی و الخمسون۔۔۔الخ،ج۲،ص۱۶۲۔