(8)طلب شہرت کی تعریف:
اپنی شہرت کی کوشش کرنا طلب شہرت کہلاتا ہے۔‘‘یعنی ایسے افعال کرنا کہ مشہور ہوجاؤں۔(مراۃ المناجیح، ج۷، ص۲۶ ماخوذا)
(9)تعظیم اُمراء کی تعریف:
امیروکبیر لوگوں کی وہ تعظیم جو محض ان کی دولت وامارت کی وجہ سے ہو تعظیم اُمراء کہلاتی ہے جو قابل مذمت ہے۔
(10)تحقیر مساکین کی تعریف:
غریبوں اور مسکینوں کی وہ تحقیر ہے جو ان کی غربت یا مسکینی کی وجہ سے ہو تحقیر مساکین کہلاتی ہے۔
(11)اتباع شہوات کی تعریف:
جائز و ناجائز کی پر واہ کیے بغیر نفس کی ہر خواہش پوری کرنے میں لگ جانا اتباعِ شہوات کہلاتا ہے۔
(12)مداہنت کی تعریف:
مُدَاہَنَتْ کے لغوی معنی نرمی کے ہیں۔ناجائزاورگناہ والے کام ملاحظہ کرنے کے بعد(اسےروکنے پر قادر ہونے کےباوجود ) اسے نہ روکنا اور دینی معاملے کی مدد ونصرت میں کمزوری و کم ہمتی کا مظاہرہ کرنا مداہنت کہلاتا ہے یا کسی بھی دنیوی مفاد کی خاطردینی معاملے میں نرمی یا خاموشی اختیار کرنامداہنت ہے۔ (الحدیقۃ الندیۃ، ج۲، ص۱۵۴، حاشیۃ الصاوی علی الجلالین، پ۱۲، ھود، تحت الایۃ: ۱۱۳، ج۳، ص۹۳۶)
(13)کفران نعم کی تعریف:
اللہ عَزَّوَجَلَّ کی نعمتوں پر اس کا شکر ادانہ کرنا اور اُن سے غفلت برتنا کفرانِ نعم کہلاتاہے ۔(الحدیقۃ الندیۃ،، ج۲، ص۱۰۰)
(14)حرص کی تعریف:
خواہشات کی زیادتی کے اِرادے کا نام حرص ہے اوربُری حرص یہ ہے کہ اپنا حصہ حاصل کرلینے کے باوجود دوسرے کے حصے کی لالچ رکھے ۔ یا کسی چیز سے جی نہ بھرنے اور ہمیشہ زیادتی کی خواہش رکھنے کو حرص ،اور حرص رکھنے والے کو حریص کہتے ہیں۔
(مرقاۃ، ج۹، ص۱۱۹، مراۃ المناجیح ،ج۷،ص۸۶مفصلاً)
(15)بخل کی تعریف:
بخل کے لغوی معنی کنجوسی کے ہیں اور جہاں خرچ کرنا شرعاً،عادتاً یا مروّتاً لازم ہو وہاں خرچ نہ کرنا بخل کہلاتا ہے۔ یا جس جگہ مال و اسباب خرچ کرناضروری ہووہاں خرچ نہ کرنا یہ بھی بخل ہے۔(الحدیقۃ الندیۃ، ج۲، ص۲۷، مفردات الفاظ القران، ۱۰۹)