(5)… کسی سے بدگمانی ہوتو عذاب الٰہی سے خود کو ڈرائیے: جب بھی دِل میں کسی مسلمان کے بارے میں بدگُمانی پیدا ہوتوخود کو بدگُمانی کے انجام اور عذابِ الٰہی سے ڈرائیے۔ پارہ ۱۵ سورہ بنی اسرائیل کی آیت نمبر۳۶ میں اللہ عَزَّوَجَلَّ کا فرمانِ عبرت نشان ہے: ﴿ وَ لَا تَقْفُ مَا لَیۡسَ لَکَ بِہٖ عِلْمٌ ؕ اِنَّ السَّمْعَ وَ الْبَصَرَ وَالْفُؤَادَکُلُّ اُولٰٓئِکَ کَانَ عَنْہُ مَسْؤُلًا ﴿۳۶﴾ ﴾ترجمۂ کنزالایمان: اور اس بات کے پیچھے نہ پڑ جس کا تجھے علم نہیں بے شک کان اور آنکھ اور دل ان سب سے سوال ہو نا ہے۔کسی کے بارے میں بدگُمانی پیدا ہوتو اپنے آپ کو اِس طرح ڈرایئے کہ بڑا عذاب تو دُور رہا میری حالت تو یہ ہے کہ جہنَّم کا سب سے ہلکا عذاب بھی برداشت نہیں کر سکوں گا۔آہ! ہلکا عذاب بھی کس قَدَر ہو لناک ہے! بخاری شریف میں حضرت ِسیِّدُنا ابن عباس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا سے روایت ہے، رسولِ اکرم، نور مجسم صَلَّی اللہُ تَعَا لٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا فرمانِ عبرت نشان ہے: ’’دوزخیوں میں سب سے ہلکا عذاب جس کو ہو گا اُسے آگ کے جوتے پہنائے جائیں گے جن سے اُس کا دماغ کھولنے لگے گا۔‘‘ (1)
جہنَّم سے مجھ کو بچا یا الٰہی
مجھے نیک بندہ بنا یا الٰہی
(6)…کسی کے بارے میں بد گُمانی پیدا ہو تو اپنے لئے دعاکیجئے:جب بھی کسی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
1…بخاری، کتاب الرقاق، باب صفۃ الجنۃ والنار، ج۴، ص۲۶۲، حدیث: ۶۵۶۱۔