Brailvi Books

باطنی بیماریوں کی معلومات
145 - 341
اتنے پیسے نہ تھے کہ سواری پر جاؤں اور نہ جسم میں اتنی سکت کہ پیدل جا سکوں۔ پھر اس بیمار شخص نے مجھے مشورہ دیا کہ سیِّدُنا بِشر حافی عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللہِ الْکَافِی کے واپس تشریف لانے تک یہیں رہوں۔‘‘ چنانچہ میں دوسرے جمعہ تک وہیں رکا رہا ۔ اگلے جمعۃ المبارک سیِّدُنا بِشر حافی عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللہِ الْکَافِی  کھانا لے کر دوبارہ بیمار کے پاس پہنچے ۔ جب آپ اسے کھانا کھلا چکے تو اس نے میرے متعلق آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ  کو بتاتے ہوئے کہا: ’’اے ابونصر!یہ شخص گزشتہ جمعۃ المبارک سے آپ کے پیچھے یہاں آیاتھا اور ہفتہ بھر سے یہیں پڑا ہوا ہے، اسے واپس پہنچا دیجئے۔‘‘ سیِّدُنا بِشر حافی عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللہِ الْکَافِی نے جلال بھری نظروں سے میری طرف دیکھا اور پوچھا: ’’تم میرے ساتھ کیوں آئے تھے ؟‘‘ میں نے کہا: ’’حضور! مجھ سے غلطی ہوگئی۔‘‘ فرمایا: ’’میرے پیچھے پیچھے چلے آؤ۔‘‘ میں ان کے پیچھے چلتا رہا حتی کہ مغرب کے وقت ہم شہر کے قریب جاپہنچے ۔ انہوں نے میرے محلے کے بارے میں پوچھا اور میرے بتانے کے بعد فرمانے لگے: ’’جاؤاور دوبارہ ایسا نہ کرنا۔‘‘ میں نے اسی وقت سے اولیائے کرام رَحِمَہُمُ اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن کے بارے میں بدگمانی سے توبہ کی اور ان کی صحبت بابرکت اِختِیار کر لی اور اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  اسی پر قائم رہوں گا۔(1)
بدگمانی کے سات علاج:
شیخ طریقت، امیر اہلسنت، بانی دعوتِ اسلامی حضرت علامہ مولانا ابو بلال محمد
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
1…روض الریاحین،الحکایۃ السابعۃ والثلاثون بعد المئتین ،ص۲۱۸،ملخصاً۔