کے سلسلے میں مجھے مفید مشورے دو، تاکہ میں اپنے بیٹوں کے لئے بہترین محلات بنانے میں کامیاب ہوجاؤں۔‘‘ چنانچہ، وہ لوگ اس کے پاس رہنے لگے۔ دن رات لہو ولعب میں مشغول رہتے اور بادشاہ کو مشورہ دیتے کہ اس طرح محل بنواؤ، فلاں چیز اس کی آرائش کے لئے منگواؤ، فلاں معمار سے بنواؤ، الغرض روزانہ اسی طرح مشورے ہوتے اور عظیم ُالشان محلات بنانے کی ترکیبیں سوچی جاتیں۔ ایک رات وہ تمام لوگ لہوولعب میں مشغول تھے کہ محل کی کسی جانب سے ایک غیبی آواز نے سب کو چونکا دیا۔ کوئی کہنے والا کہہ رہاتھا :’’اے اپنی موت کو بھول کر عمارت بنانے والے! لمبی لمبی امیدیں چھوڑ دے کیونکہ موت لکھی جاچکی ہے ۔ لوگ خواہ خود ہنسیں یا دوسروں کو ہنسائیں ، بہرحال موت ان کے لئے لکھی جاچکی ہے اور بہت زیادہ امید رکھنے والے کے سامنے تیار کھڑی ہے۔ایسے مکانات ہرگز نہ بنا جن میں تجھے رہنا ہی نہیں تو عبادت وریاضت اختیار کر، تا کہ تیرے گناہ معاف ہوجائیں۔‘‘بقول:
دِلا غافل نہ ہو یکدم، یہ دُنیا چھوڑ جانا ہے
باغیچے چھوڑ کر خالی، زمین اندر سمانا ہے
تو اپنی موت کو مت بھول، کر سامان چلنے کا
زمیں کی خاک پر سونا ہے، اینٹوں کا سرہانا ہے
جہاں کے شَغْل میں شاغل، خدا کے ذکر سے غافل
کرے دعویٰ کہ یہ دنیا، مِرا دائم ٹھکانا ہے