Brailvi Books

باطنی بیماریوں کی معلومات
131 - 341
ہے کہ سیِّدُ الْمُبَلِّغِیْن،رَحْمَۃٌ لِّلْعٰلَمِیْن صَلَّی اللہُ تَعَا لٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا فرمان عالیشان ہے: ’’مجھے تم پر دوباتوں کا بہت زیادہ خوف ہے، خواہش کی پیروی کرنا اور لمبی لمبی امیدیں رکھنا ۔ خواہش کی پیروی تو حق بات سے روکتی ہے اور لمبی لمبی امیدیں دنیا کی محبت میں مبتلا کردیتی ہیں۔یاد رکھو! بے شک اللہ عَزَّوَجَلَّ اسے بھی دنیا عطا فرماتاہے جس سے محبت کرتا ہے اوراسے بھی دیتا ہے جسے ناپسند کرتا ہے مگر جب وہ کسی بندے سے محبت فرماتا ہے تو اسے ایمان (کی دولت ) عطا فرماتا ہے۔ سن لو ! کچھ لوگ دین والے ہیں اور کچھ دنیا والے۔ تم دین والے بنو،دنیا والے نہ بنو۔ یاد رکھو! دنیا پیٹھ پھیرکرجارہی ہے۔ جان لو ! آخرت قریب آچکی ہے۔خبر دار!آج تم عمل کے دن میں ہو، اس میں حساب نہیں اور عنقریب تم حساب کے دن میں ہوگے جہاں کوئی عمل نہ ہوگا ۔‘‘ (1)
طول امل کا حکم:	
حضرت سیِّدُنا امام غزالی عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللہِ الْوَالِی فرماتے ہیں : ’’(طول امل یعنی) لمبی امیدیں نیکی وطاعت کی راہ میں رُکاوٹ ہیں ، نیز ہر فتنے اور شر کا باعث ہیں ، لمبی امیدوں میں مبتلا ہوجانا ایک لاعلاج مرض ہے جو لوگوں کو اور بہت سے امراض میں مبتلا کرتا ہے۔‘‘(2)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
1…موسوعۃ ابن ابی الدنیا،  قصر الامل، ج۳، ص۳۰۳،الرقم: ۳۔
2…منہاج العابدین ،ص۱۱۸۔