(16)…طُوْلِ اَمَل
طول اَمل کی تعریف:
’’طولِ اَمل‘‘ کا لغوی معنی لمبی لمبی امیدیں باندھنا ہے۔اور جن چیزوں کا حصول بہت مشکل ہواان کے لئےلمبی امیدیں باندھ کر زندگی کے قیمتی لمحات ضائع کرنا طولِ اَمل کہلاتا ہے۔(1)
آیت مبارکہ:
اللہ عَزَّوَجَلَّ قرآن پاک میں ارشاد فرماتا ہے: ﴿ ذَرْہُمْ یَاۡکُلُوۡا وَیَتَمَتَّعُوۡا وَیُلْہِہِمُ الۡاَمَلُ فَسَوْفَ یَعْلَمُوۡنَ ﴿۳﴾ ﴾ (پ۱۴، الحجر: ۳) ترجمۂ کنزالایمان: ’’انہیں چھوڑو کہ کھائیں اور برتیں اور امید انہیں کھیل میں ڈالے تو اب جانا چاہتے ہیں۔‘‘
صدر الافاضل حضرتِ علامہ مولانا سید محمد نعیم الدین مراد آبادی عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللہِ الْہَادِی ’’خزائن العرفان‘‘ میں اس آیت مبارکہ کے تحت فرماتے ہیں : ’’اس میں تنبیہ ہے کہ لمبی امیدوں میں گرفتار ہونا اور لذاتِ دنیا کی طلب میں غرق ہو جانا ایماندار کی شان نہیں۔ حضرت علی مرتضٰی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ نے فرمایا لمبی امیدیں آخرت کو بھلاتی ہیں اور خواہشات کا اِتِّباع حق سے روکتا ہے ۔‘‘
حدیث مبارکہ،لمبی لمبی امیدیں دنیا کی محبت کا سبب:
امیرالمؤمنین حضرت سَیِّدُنا علی المرتضیٰ شیر خدا کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم سے مروی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
1…فیض القدیر ،حرف الھمزۃ، ج۱،ص۲۷۷، تحت الحدیث: ۲۹۴۔