الٰہی کو دعوت دیتا ہے، جنت سے دور اور جہنم کے قریب ہوجاتا ہے، اپنی جان کو تکلیف میں ڈال دیتا ہے، اپنے باطن کو ناپاک کربیٹھتا ہے، اعمال لکھنے والے فرشتوں کو ایذاء دیتاہے، اللہ عَزَّوَجَلَّ ورسول اللہ صَلَّی اللہُ تَعَا لٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کو ناراض کرتا ہے، تمام انسانوں سے خیانت اور رَبُّ الْعٰلَمِیْن 1 کی نافرمانی کرتا ہے۔وغیرہ وغیرہ
(3) …بُرے خاتمے سے بے خوف نہ ہو۔ کہ گناہوں میں مبتلا رہنا اور توبہ کی توفیق نصیب نہ ہونا بھی برے خاتمے کے اسباب میں سے ایک سبب ہے۔(1)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
(15)…بُخْل
بخل کی تعریف:
’’بُخْل کے لغوی معنی کنجوسی کے ہیں اور جہاں خرچ کرنا شرعاً،عادتاً یا مروّتاً لازم ہو وہاں خرچ نہ کرنا بُخْل کہلاتا ہے، یا جس جگہ مال و اسباب خرچ کرناضروری ہو وہاں خرچ نہ کرنا یہ بھی بُخْل ہے۔‘‘(2)
آیت مبارکہ:
اللہ عَزَّوَجَلَّ قرآن پاک میں ارشاد فرماتاہے: ﴿ وَلَا یَحْسَبَنَّ الَّذِیۡنَ یَبْخَلُوۡنَ بِمَاۤ اٰتٰىہُمُ اللہُ مِنۡ فَضْلِہٖ ہُوَ خَیۡرًا لَّہُمْ ؕ بَلْ ہُوَ شَرٌّ لَّہُمْ ؕ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
1…حرص، ص۴۲ملتقطاً۔
2…الحدیقۃ الندیۃ، الخلق السابع و العشرون ۔۔۔ الخ، ج۲، ص۲۷، مفردات الفاظ القران، ۱۰۹۔