نیکیوں کا حریص بننے کے لیے ان مدنی پھولوں پر عمل کیجئے:(۱)نیکیوں کے فضائل کا مطالعہ کیجئے (کیونکہ انسانی طبیعت اس شے کی طرف جلدی راغب ہوتی ہے جس میں اسے اپنا فائدہ دکھائی دیتا ہے) پھر (۲) رضائے الٰہی پانے کی نیت سے راہِ عمل پر قدم رکھ دیجئے (۳)نیکیوں کا حریص بننے کی راہ میں پیش آنے والی مشقتوں کو برداشت کرنے کا حوصلہ پانے کے لئے بُزُرگانِ دین رَحِمَہُمُ اللہُ الْمُبِیْن کے شوقِ عبادت کی حکایات پڑھئے اور(۴)نیکیوں پر اِستقامت حاصل کرنے کے لئے اچھی صحبت اِختیار کر لیجئے۔
گناہوں کی حرص مذموم ہے:
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! گناہ جہنَّم میں لے جانے والے اَعمال ہیں اور ان کی حِرْص مذموم ہوتی ہے مگرا فسوس صَدکروڑ افسوس! آج مسلمانوں کی بھاری اکثریَّت گناہوں کی حِرْص کا شکارہے۔مَساجِد، مَدارِس، جامِعات، سنّتوں بھرے اِجتماعات اور دینی لائبریریوں میں آنے والوں کی تعداد بہت کم جبکہ سینماگھروں ، ڈرامہ ہالوں اور نائٹ کلبوں جیسے گناہوں کے اَڈّوں میں جانے والوں کی تعداد اِس سے کئی گُنا زیادہ ہے ۔ ٹی وی، وی سی آر ، ڈی وی ڈی پلیئر، ڈش اِنٹینا ، اِنٹر نیٹ اورکَیبل کاغَلَط استعمال عام ہے۔ نمازیں قَضا کرنا، فرض روزے چھوڑدینا،گالی دینا، تُہمت لگانا ، بدگمانی کرنا، غیبت کرنا، چُغلی کھانا ، لوگوں کے عیب جاننے کی جستجو میں رہنا ،لوگوں کے عیب اُچھالنا ، جھوٹ بولنا ، جھوٹے وعدے کرنا، کسی کا مال ناحق کھانا، خون بہانا، کسی کو بِلااجازت ِشَرعی تکلیف دینا ، قرض دبالینا، کسی کی چیز عارِیتاً (یعنی وقتی طور پر) لے کر