بچاجاسکے ۔اس سلسلے میں حِرْص کی اَقسام کی مختصر وضاحت ملاحظہ کیجئے: چنانچہ،
(۱) کونسی حرص محمود ہے؟
رضائے الٰہی کے لئے کئے جانے والے نیک اَعمال اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ انسان کو جنت میں لے جائیں گے ،لہٰذا نیکیوں کی حرص محمود (یعنی پسندیدہ) ہوتی ہے مثلاً نماز، روزہ، حج ،زکوٰۃ ،صدقہ وخیرات، تلاوت، ذکر اللہ، دُرُودِ پاک، حصولِ علمِ دین ، صِلہ رحمی ،خیرخواہی اور نیکی کی دعوت عام کرنے کی حِرص محمود ہے۔
(۲)کن چیزوں کی حرص مذموم ہے؟
جس طرح گناہوں کا اِرتکاب ممنوع ہے اسی طرح ان کی حِرْص بھی ممنوع و مذموم ہوتی ہے کیونکہ اس حِرْص کا اَنجام آتشِ دوزخ میں جلنا ہے مثلاًرشوت ،چوری، بدنگاہی،زِنا،اِغلام بازی،اَمْرَد پسندی ،حُبِّ جاہ،فلمیں ڈرامے دیکھنے،گانے باجے سننے ،نشے ، جُوئے کی حِرْص ،غیبت، تُہمت، چُغلی، گالی دینے ، بدگمانی ، لوگوں کے عیب ڈھونڈنے اور انہیں اُچھالنے ودیگر گناہوں کی حِرْص مذموم ہے۔
(۳)کونسی حرص محض مباح ہے؟
کھانا پینا، سونا،دولت اِکٹھی کرنا ،مکان بنانا، تحفہ دینا، عمدہ یا زائد لباس پہننااور دیگر بہت سارے کام مُباح ہیں ،چنانچہ ان کی حِرْص بھی مباح ہے ۔مُباح اُس جائز عمل یافِعل(یعنی کام) کو بولتے ہیں جس کا کرنا نہ کرنا یکساں ہو یعنی ایسا کام کرنے سے نہ ثواب ملے نہ گناہ! لہٰذا ان کی حِرْص میں بھی ثواب یا گناہ نہیں ملے گا، مثلاً کسی کو