حکایت، تنگدستی میں بھی شکر:
تبلیغ قرآن وسنت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک دعوتِ اسلامی کے اشاعتی ادارے مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ ۱۲۸ صفحات پر مشتمل کتاب ’’شکر کے فضائل ‘‘ صفحہ ۶۲پر ہےکہ حضرت سیِّدُنا سلمان فارسی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ نے بیان فرمایا کہ ایک شخص کو دنیا کی دولت سے بہت نوازا گیا اور پھر سب کچھ جاتا رہا تو وہ اللہ عَزَّوَجَلَّ کی حمد و ثنا کرنے لگا یہاں تک کہ اس کے پاس بچھانے کے لیے صر ف ایک چٹائی رہ گئی مگر وہ پھربھی اللہ عَزَّوَجَلَّ کی حمد و ثنا میں مشغول رہا۔ایک دوسرے مال دار شخص نے اس سے کہا: ’’اب تم کس بات پر اللہ عَزَّوَجَلَّ کا شکر ادا کرتے ہو؟‘‘ اس نے کہا : ’’میں اُن نعمتوں پر اللہ عَزَّوَجَلَّ کا شکر اد ا کرتا ہوں کہ جن کے لیے اگر ساری دنیا کی دولت بھی دے دوں تو وہ نعمتیں مجھے نہ ملیں۔‘‘ اس نے پوچھا : ’’وہ کیا؟‘‘اس نے جواب دیا:’’کیا تم اپنی زبان ،ہاتھ اور پاؤں کو نہیں دیکھتے؟ ‘‘(1) (کہ یہ اللہ عَزَّوَجَلَّ کی کتنی بڑی بڑی نعمتیں ہیں۔)
کفرانِ نعم کے تین اسبا ب و علاج:
(1)… کفرانِ نعم کا پہلا سبب بےصبری کی عادت ہے۔ کسی بھی قسم کی تکلیف پر واویلا کرنا ناشکری میں مبتلا کردیتا ہے بعض اوقات تو بندہ اس مہلک مرض کے سبب کفریات بک کر ایمان سے بھی ہاتھ دھوبیٹھتا ہے۔اس کا علاج یہ ہے کہ بندہ مصیبتوں اور مشکلات پرصبر کرنے کی عادت بنائے، اللہ عَزَّوَجَلَّکی ہزار ہا نعمتوں پر غور کرے اور
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
1…شعب الایمان، باب فی تعدیۃ۔۔۔الخ، ج۴، ص۱۱۲، حدیث: ۴۴۶۲۔