آیت مبارکہ:
اللہ عَزَّوَجَلَّ قرآن پاک میں ارشاد فرماتا ہے: ﴿ وَ اِذْ تَاَذَّنَ رَبُّکُمْ لَئِنۡ شَکَرْتُمْ لَاَزِیۡدَنَّکُمْ وَلَئِنۡ کَفَرْتُمْ اِنَّ عَذَابِیۡ لَشَدِیۡدٌ ﴿۷﴾ ﴾(پ۱۳، ابراھیم: ۷) ترجمۂ کنزالایمان: ’’اور یاد کرو جب تمہارے رب نے سنادیا کہ اگر احسان مانو گے تو میں تمہیں اور دوں گا اور اگر ناشکری کرو تو میرا عذاب سخت ہے۔‘‘
حدیث مبارکہ، نعمتوں کا اظہار نہ کرنا کفران نعمت ہے:
حضرت سیِّدُنانُعْمَان بِن بَشِیْررَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ سے مروی ہے کہ سرکارِ والا تَبار، ہم بے کسوں کے مددگارصَلَّی اللہُ تَعَا لٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا: ’’جو تھوڑی چيز کا شکر ادا نہ کرے وہ زیادہ کا بھی شکر ادا نہیں کرسکتا اور جو لوگوں کا شکریہ ادا نہیں کرتا وہ اللہ عَزَّوَجَلَّ کا بھی شکر ادانہيں کر سکتا۔ اللہ عَزَّوَجَلَّ کی نعمتوں کا تذکرہ کرنا بھی اس کا شکر ادا کرنا ہی ہے جبکہ اس کی نعمتوں کا اظہار نہ کرنا کفرانِ نعمت (یعنی نعمتوں کی ناشکری) ہے۔(1)
کفران نعم کے بارےمیں تنبیہ:
کفرانِ نعم یعنی اللہ عَزَّوَجَلَّ کی نعمتوں پر اس کا شکر ادانہ کرنا اور ان سے غفلت برتنا حرام اور جہنم میں لے جانے والا کام ہے۔ کفرانِ نعم نعمتوں کے چھن جانے کا بھی ایک سبب ہے لہٰذا ہرمسلمان کو اس سے بچنا لازم ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
1…مسند احمد ، حدیث نعمان بن بشیر، ج۶، ص۳۹۴، حدیث: ۱۸۴۷۷۔