پڑھنے والوں کو اُس آیت کا شانِ نزول ،مخصوص حکم، متعلقہ مُہْلِک کی اقسام وغیرہ دیگر باتیں بھی معلوم ہوجائیں۔
(10)… اکثر مُہْلِکَات کے تحت اس سے متعلق کم ازکم ایک حدیث پاک بھی ذکر کردی گئی ہے، اَحادیث کو ذکر کرنے میں اِس بات کی کوشش کی گئی ہے کہ وہی اَحادیث بیان کی جائیں جن میں اُس متعلقہ مُہْلِک کی ہلاکت خیزی کا بیان ہو، البتہ جہاں ایسی احادیث دستیاب نہیں ہوئیں وہاں مطلق اَحادیث کو (جن میں متعلقہ مُہْلِک کی تعریف، مخصوص قسم، اَقسام کا بیان، علامات یا اَسباب کابیان، دُنیوی واُخروی اَنجام یا بچنے کا حکم وغیرہ تھا )کو بیان کردیا گیا ہے۔
(11)… تمام اَحادیث کی تخریج یعنی مکمل حوالہ بھی ذکر کر دیا گیا ہے۔
(12)…تخاریج میں اردو عربی کتب میں امتیاز کے لیے اُردو کتب کا فونٹ ’’نوری نستعلیق‘‘ اور عربی یا دیگر زبانوں کی کتب کا فونٹ ’’اکبر‘‘ رکھا گیا ہے،یوں ایک ہی کتاب کے دو مختلف نسخوں میں بھی امتیاز کیا جاسکتا ہے۔مثلاً احیاء العلوم کی تخریج اگر یوں ہو’’احیاء العلوم، ج۳، ص۱۱۹‘‘ تو اس سے مراد ’’احیاء العلوم مترجم مطبوعہ مکتبۃ المدینہ‘‘ ہوگی اور اگر تخریج یوں ہو ’’احیاء العلوم، ج۳، ص۱۱۹‘‘ تو اس سے مراد عربی نسخہ ہوگا۔ وَ عَلٰی ھٰذَا الْقِیَاسُ (یعنی اسی طرح دیگر کتب کو بھی دیکھ لیجئے۔)
(13)… بعض اَحادیث کے تحت ضرورتاً مُسْتَنَد کتب شُرُوحِ حدیث سے
شرح بھی ذکر کردی گئی ہے۔