(6)… اِتباعِ شہوات کا ساتواں سبب بےجا آسائشات سے بھر پور طرز زندگی ہے۔گھر میں قابل استعمال چیز (جیسے فرنیچر، گاڑی، موبائل وغیرہ ) ہونے کے باوجود بلاوجہ نئی چیز کی تبدیلی کی خواہش اور اس کا حصول۔ اس کا علاج یہ ہے کہ بندہ دنیا داروں کے عیش وعشرت سے بھرپور زندگی کے بجائے انبیائے کرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام ، صحابہ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان ، اولیائے عظام رَحِمَہُمُ اللہُ السَّلَام کے سادہ طرز زندگی پر غور کرے اور اس پر عمل کی کوشش کرے، نیز اس بات پر بھی غور کرے کہ آج دنیا میں میرے پاس جتنا مال زیادہ ہوگا کل بروز قیامت اس کا حساب بھی اتنا ہی زیادہ ہوگا۔
(7)… اِتباعِ شہوات کا آٹھواں سبب دوسروں کے احوال میں بے جا غور وفکر ہے۔دوسروں کے اعلیٰ لباس، شاہانہ رہن سہن وغیر ہ میں بے جاغور نہ صرف حسد کو جنم دیتا ہے بلکہ اس سے اِتبا عِ شہوات جیسا موذی مرض بھی پیدا ہوتا ہے، پھر حرام وحلال کی پروا ہ کیے بغیر مال حاصل کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔اس کا علاج یہ ہے کہ بندہ لوگوں کےاحوال میں غور و فکر کرنے سے پرہیز کرے، جو کچھ اللہ عَزَّوَجَلَّ نے اسے عطا فرمایا ہے اس پر صبروشکر کرے، اپنے سے ادنی حیثیت والے کو دیکھ کر شکر ادا کرےاور بزرگان دین کی سیر ت کامطالعہ کرکے ان کے معمولات زندگی میں غور وفکر کرےتاکہ نیکی اور بھلائی کی جانب دل راغب ہوسکے۔
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد