تک محدود کردے۔
(3)… اِتباعِ شہوات کا تیسرا سبب نیک لوگوں کی صحبت سے دوری ہے ۔کیوں کہ بندہ جب ایسے لوگوں کے ساتھ اٹھنا بیٹھنا رکھتا ہے جو اتباع نفس جیسی مہلک بیماری کے مریض ہوں تو ان کا اثر اس کا نفس بھی آہستہ آہستہ قبول کرنے لگ جاتا ہے، یوں یہ بھی اس مرض کا شکار ہوجاتا ہے، اس کا علاج یہ ہے کہ بندہ نیک پرہیزگار لوگوں ، علمائے کرام، مفتیانِ کرام ، بزرگانِ دین اورایسے دینی لوگوں کی صحبت اختیار کرے جو نفس کے مکروفریب پر واقف ہوں ، اس کی جائز وناجائز خواہشات میں تمیز کرسکتے ہوں کہ نیکوں کی صحبت بندے کو نیک بنادیتی ہے۔
(4)… اِتباعِ شہوات کا پانچواں سبب فضول خرچی کی عادت ہے،جب کوئی چیز پسند آئی فور اً خریدلی خواہ اس کی ضرورت ہو یا نہ ہو۔اس کا علاج یہ ہے کہ بندہ مال خرچ کرتے ہوئے اپنی ضرورت کو پیش نظر رکھے ،بلاضرورت کوئی چیز نہ خریدے ،ممکن ہو تو فضول چیز پر خرچ کی جانے والی رقم صدقہ کردے۔
(5)… اِتباعِ شہوات کا چھٹا سبب لا پر واہی ہے۔بعض افراد کومال کی فراوانی اور اپنی لاپرواہی کی وجہ سے کئی قابل استعمال چیزیں ضائع کرنے کا شوق ہوتا ہےاور اس عمل سے ان کانفس سکون محسوس کرتا ہے۔اس کا علاج یہ ہے کہ بندہ اپنی طبیعت میں اِحساس پیدا کرے تاکہ لاپرواہی کی وجہ سے کسی بھی چیز کے ضائع ہونے پر آخرت کا خوف اس کی اصلاح کا ذریعہ بن سکے۔