(4)… بسا اوقات کسی چیز کی تعریف میں اُس کی ایک مخصوص قسم یا چند اَقسام کا ذکر ہوتا ہے لیکن ہم نے تعریف کا فقط وہی پہلو ذکر کیا ہے جس کا تعلق مُہْلِکَات کے ساتھ ہے۔
(5)… بعض جگہ مُہْلِک کی مختلف اَقسام یا مخصوص صورتوں کو بھی علیحدہ سے مختصراً واضح کیا گیا ہے۔
(6)… اکثر مُہْلِکَات کے تحت قرآنی آیت کو بھی ذکر کیا گیا ہے، چونکہ مُہْلِکَات سے متعلق ایسی آیات بہت کم ہیں جن میں فقط ہلاکت خیزیوں کا ہی بیان ہو، اِس لیے اُس مُہْلِک سے متعلق جو بھی آیت دستیاب ہوئی اسے ذکر کردیا گیا ہے۔ البتہ اِس بات کا لحاظ نہیں کیا گیا کہ اُس میں ہلاکت ہی کے پہلو کا ذکر ہو بلکہ اُس آیت میں متعلقہ مُہْلِک سے متعلق کسی بھی پہلو (جیسے فقط مُہْلِک کا ذکر، کفار سے تعلق، مخصوص قسم، ہلاکت کا ذکر، دُنیوی انجام، اُخروی انجام، فسق اعتقادی، فسق عملی یا بچنے کا حکم وغیرہ) کا ذکر تھا وہ آیت بھی اُس مُہْلِک کے تحت ذکر کردی گئی ہے۔
(7)… بعض جگہ کسی مُہْلِک کی دو مختلف اقسام سے متعلقہ دو دو آیات کو بھی ذکر کیا گیا ہے۔
(8)… قرآنِ پاک کی تمام آیات کو قرآنی رسم الخط میں لکھنے کے ساتھ ساتھ اُن کا مکمل حوالہ بھی دیا گیا ہے نیز المدینۃ العلمیۃ کے اُسلوب کے تحت آیاتِ مبارکہ کا ترجمہ حتی المقدور فقط ’’کنزالایمان‘‘ سے ہی لیا گیا ہے۔
(9)… آیاتِ مبارکہ کی جہاں تفسیر کی حاجت تھی وہاں ضرورتاً تفسیر بھی دے دی گئی ہے تاکہ