صحیح میں اِرشَاد ہوتا ہے:اِنَّ مِنَ الشِّعرِ حِکْمةً۔(1) بعض اَشعار حِکْمَت والے ہوتے ہیں،اور دُوسْری طرف اگر بیہودہ باتوں اور لَغْوِیات پر مُشْتَمِل شاعِری کی جائے تو وَالشُّعَرَآءُ یَتَّبِعُہُمُ الْغَاوٗنَ ﴿۲۲۴﴾ؕ (پ ۱۹، الشعرآء:۲۲۴)(2) فرمایا گیا۔ وہاں}اِنَّ اﷲ یُؤَیِّدُ حَسَّانَ بِرُوْحِ الْقُدُسِ{ (3)(یعنی اللہ عَزَّ وَجَلَّ حضرت سَیِّدُنا جبریل کے ذریعے حضرت سَیِّدُنا حسّان بن ثابِت رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ کی تائید کرتاہے۔) کی بَشَارَتِ جَانْفِزا ہے اور دُوسْری طرف }اِمْرَؤُ الْقَیْسِ صَاحِبُ لِوَاءِ الشُّعَرَآءِ اِلَی النَّارِ{ (4)(یعنی اِمْرَؤُ القیس شاعِروں کا علمبردار آتَشِ دَوزخ میں ہے۔کی وَعِیدِ جَانگُزا(جان کو تکلیف دینے والی دھمکی)۔(5)
کیسے اَشعار درست ہیں؟
پیاری پیاری اسلامی بہنو! معلوم ہوااگر اَشعار میں اللہ و رسول (عَزَّ وَجَلَّ و صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم)کی تعریف ہو یا ان میں حِکْمَت کی باتیں ہوں یا اَچھّے اَخلاق کی تعلیم ہو تو اَچھّے ہیں اور اگر لَغْو و باطِل پر مُشْتَمِل ہوں تو بُرے ہیں۔اَکثر شُعَرا
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
……… بخاری،کتاب الادب، باب ما یجوز من الشعر………الخ، ص۱۵۲۵، حديث:۶۱۴۵
2 ……… ترجمۂ کنز الایمان:اور شاعروں کی پیرو ی گمراہ کرتے ہیں۔
3 ……… مستدرك ،کتاب معرفةالصحابة، ذکر مناقب حسان،۴/۶۱۶، حديث:۶۱۱۲
4 ……… کنزالعمال،کتاب الفضائل،الباب السادس، امرؤالقیس ،المجلد السادس، ۱۲/۷۰، حدیث:۳۴۴۴۰
5 ……… فتاویٰ رضویہ، ۲۳/۴۵۸-۴۵۹ملخصاً