اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے لئے کوشِش کرنے والے کوشِش کرتے رہیں۔(1)
آمدِ سرکار پر اظہارِ مسرت
پیاری پیاری اسلامی بہنو! مَحْبُوبِ ربِّ داور، شفیعِ روزِ مَحشر صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی آمَد پر اَنصار کی بچیوں نے جس وَالِہَانہ انداز میں اِظْہَارِ مَسَرَّت کیا وہ یقیناً اپنی مِثال آپ ہے اور ان بچیوں کے وہ پُر مَسَرَّت اَشعار آج بھی ہمارے لیے تسکینِ جاں کا باعِث ہیں۔ آمَدِ سرکار پر خوشیوں کے صِرف یہی ترانے اَنصاری بچیوں کے وِرْدِ زبان نہیں تھے بلکہ مدینۂ مُنَوَّرہ زَادَہَا اللّٰہُ شَرَفًاوَّتَعْظِیْماً کو بُقْعٔ نُور بنانے پر مَرْحَبا کہتے ہوئے بَنی نَجّار کی لڑکیاں گلی کوچوں میں یوں اِظہارِ مَسَرَّت کر رہی تھیں:
نَحْنُ جَوَارٍ مِّنْ بَنِی النَّجَّارِ
یَا حَبَّذَا مُـحَمَّدٌ مِّنْ جَارِ(2)
یعنی ہم قبیلہ بَنی نَجّار کی بچیاں ہیں حضرت سَیِّدُنا محمد صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کیسے اَچھّے پڑوسی ہیں۔
شانِ نبوی کے کیا کہنے!
پیاری پیاری اِسلامی بہنو! اس دُنیائے فانی میں مخلوق کو خالِق سے مِلانے کے
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
………سیرت مصطفیٰ، ص۱۷۶
2 ……… ابن ماجة، کتاب النکاح، باب الغناء والدف، ص۳۰۴، حدیث:۱۸۹۹