تُـبْـعَثُ فِی الْـحِلِّ وَ فِی الْـحَرَامٖ تُـبْـعَثُ فِی الـتَّحْقِیْقِ وَالْاِسْلَامٖ
دِیْنُ اَبِیْـكَ الْـبَـرّ ِ اِبْرَاھَامٖ فَاللهُ اَنْـھَاكَ عَـنِ الْاَصْنَامٖ
اَنْ لَّا تَوَالِـیَـهَا مَـعَ الْاَقْوَامٖ(1)
اے ستھرے لڑکے!اللہ تجھ میں بَرَکت رکھے۔ اے ان کے بیٹے! جنہوں نے مرگ(موت) کے گھیرے سے نجات پائی بڑے انعام والے بادشاہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی مدد سے، جس صُبْح کو قُرعہ ڈالا گیا 100بُلَند اُونْٹ ان کے فِدْیَہ میں قُربان کئے گئے، اگر وہ ٹھیک اُترا جو میں نے خواب دیکھا ہے تو تُو سارے جَہان کی طرف پیغمبر بنایا جائے گا جو تیرے نِکو کار باپ ابراہیم کا دین ہے، میں اللہ کی قَسم دے کر تجھے بتوں سے مَنْع کرتی ہوں کہ قوموں کے ساتھ ان کی دوستی نہ کرنا۔(2)
سرکار کی رضاعی بہن جنابِ سیدتنا شیماء کا کلام
مکّی مَدَنی سرکار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی رِضَاعی بہن حضرت سَیِّدَتُنا شَیْماءرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا سرورِ کائنات صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سے اپنی مَحبَّت کا اِظْہَار یوں فرماتی ہیں:
مُـحَمَّدٌ خَيْرُ الْـبَشَرْ مِـمَّنْ مَّضٰى وَمَنْ غَبَـرْ
مَنْ حَجَّ مِنْهُمْ اَوِ اعْتَمَرْ اَحْسَنُ مِنْ وَّجْهِ الْـقَمَرْ
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
……… المواهب اللدنية، المقصد الاول، ذکر رضاعه صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ، ۱/۸۸
2 ……… فتاویٰ رضویہ، ۳۰ /۳۰۱