فقط اتنا سَبَب ہے اِنْعِقَادِ بَزمِ محشر کا
کہ ان کی شانِ محبوبی دکھائی جانے والی ہے(1)
بخدا خُدا کا یہی ہے دَر، نہیں اور کوئی مَفَر مَقَر
جو وہاں سے ہو یہیں آکے ہو، جو یہاں نہیں تو وہاں نہیں(2)
تیسری آیتِ مُبارَکہ
سارے جَہان کیلئے آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا باعِثِ رَحْمَت ہونا اس فرمان سے بخوبی واضِح ہے: وَمَاۤ اَرْسَلْنٰکَ اِلَّا رَحْمَۃً لِّلْعٰلَمِیۡنَ ﴿۱۰۷﴾ (پ۱۷، الانبیآء: ۱۰۷)ترجمۂ کنز الایمان:اور ہم نے تمہیں نہ بھیجا مگر رَحْمَت سارے جہان کے لئے۔
رَحْمَت رَسولِ پاک کی ہر شے پہ عام ہے
ہر گل میں ہر شجر میں محمد کا نام ہے
چوتھی آیتِ مُبارَکہ
سَیِّدُ الْـمَحْبُوبِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا ذِکْر نُورِ اِیمان وسُرورِ جان ہے اور آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا ذِکْر بِعَیْـنِہٖ ذِکْرِ رحمٰن ہے ۔اللہ عَزَّ وَجَلَّ فرماتا ہے:
وَ رَفَعْنَا لَکَ ذِکْرَکَ ؕ﴿۴﴾ (پ۳۰،الم نشرح:۴)
ترجمۂ کنز الایمان:اور ہم نے تمہارے لئے تمہارا ذکْر بُلَند کردیا۔
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
……… مراۃ المناجیح، حضور کے نام اور حلیہ شریف، ۸/۴۲
2 ……… حدائق بخشش، ص۱۰۷