اللہ عَزَّ وَجَلَّکی نافرمانی سے بچنے پر اُبھارے، وہ عِبَادَت ہے اور اسی طرح جو کلام سرکار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی تعریف پر مُشْتَمِل ہو وہ بھی عِبَادَت ہے۔(1)
تعریفِ خدا و رسول پر مشتمل اشعار کو کیا کہتے ہیں؟
کلام (نَثْر یا نَظْم) کا وہ حِصّہ یا جُزْو جس میں خُدا کی تعریف و سِپاس (شکر گزاری) ہو،جس کلام میں خُدا وند تعالیٰ کی بڑائی اور قُدْرَت اور خدائی اور اسکے کمال و جَلال کا بیان ہو اس کو حَمد و ثَنا کہتے ہیں ۔(2)جبکہ وہ مَوزوں کلام جس میں سَرورِ دو۲ جہاں صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی مَدْح و تعریف کی گئی ہو یا آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے اَوصاف و شَمائِل کا بیان ہو، نیز آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی ذات یا آپ سے مَنْسُوب کسی چیز سے مَحبَّت و عقیدت کا اِظْہَار ہو تو اسے نَعْت کہتے ہیں۔(3)
مُفَسِّرِ شَہِیر، حکیم الاُمَّت مفتی احمد یار خان عَلَیْہِ رَحمَۃُ الْحَنَّان فرماتے ہیں: اللہ تعالٰی کی تعریف کو حَمد کہتے ہیں،حُضُور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی تعریف کو نعت کہتے ہیں، بُزرگانِ دین کی تعریف کو مَنْقَبَت کہا جاتا ہے خواہ نَثْر میں ہو یا نَظْم میں۔ (4)
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
……… الزواجر، الکبیرة الستون والحادية والستون بعد الاربعمائة،۲/۴۰۳
2 ……… اردو لغت،۸/۲۷۲
3 ……… اردو لغت ، ۲۰/۱۵۳
4 ……… مراۃ المناجیح، ازواج پاک کے فضائل، پہلی فصل، ۸/۴۹۴