کہ اس پر کوئی گناہ نہ تھا۔ (1)
(4 )٭جس نے فَجْر کی نَماز ادا کی پھر طُلُوعِ آفتاب تک اللہ پاک کا ذِکْر کرتا رہا پھر دو۲ یا چار۴ رکعتیں ادا کیں اس کے بَدَن کوجہنّم کی آگ نہ چھو سکے گی۔(2)
(5 )٭سیِّد عالَم ، نُورِ مُجَسَّم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ایک لشکر نجد کی جانِب روانہ فرمایا تو وہ بَہُت سارا مالِ غنیمت لئے جلد لَوٹ آیا تو کسی نے کہا کہ ہم نے اس گروہ سے زِیادَہ جَلْدی لوٹنے اور کَثْرَت سے مالِ غنیمت لانے والا لشکر کبھی نہیں دیکھا ، اس پر حُضُور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اِرشَاد فرمایا : کیا میں تمہیں ایسی قوم کے مُتَعَلِّق نہ بتاؤ ں جو اس سے زِیادَہ مالِ غنیمت حاصِل کر کے جلد لوٹ آتی ہے ، یہ وہ قوم ہے جو نَمازِ فَجْر میں حاضِر ہوتی ہے ، پھر طُلُوعِ آفتاب تک بیٹھ کر ذِکْرُ اللہ کرتی رہتی ہے۔(3)
(6 )٭جو شخص فَجْر کی نَماز پڑھنے کے بعد اپنی جگہ بیٹھ کر اللہ پاک کا ذِکْر کرتا ہے تو فرشتے اس کے لئے یہ دُعا کرتے ہیں : یا اللہ! اسے بخش دے ، یا اللہ!اس پر رحم فرما۔(4)
(7 )٭جو شخص نَمازِ فَجْر پڑھے ، پھر وہیں بیٹھ کر طُلُوعِ آفتاب تک اللہ پاک کا ذِکْر
________________________________
1 - مسند ابی یعلٰی ، ۱۱۲- مسند عائشة ، ۳ / ۳۹۴ ، حدیث : ۴۳۶۴
2 - شعب الایمان ۲۳- با ب فی الصیام ، فصل فیمن فطر صائم ، ۳ / ۴۲۰ ، حدیث : ۳۹۵۷
3 - ترمذی ، احادیث شتی ، ۱۰۸- باب ، ص۸۱۴ ، حدیث : ۳۵۶۱
4 - مسند احمد ، مسند العشرة المبشرين بالجنة ، ۴-مسند علی بن ابی طالب ، ۱ / ۴۰۷ ، حدیث : ۱۲۶۴