بلکہ ایک مرتبہ اللہ کریم کے پیارے حبیب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے حضرت سَیِّدُنا عبداللہ بن مَسْعُود رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ سے اِرشَاد فرمایا : صُبْح اس حال میں کرو کہ یا تو تم عالِم ہو یا طالِب عِلْم ہو یا ان کی صُحْبَت اِخْتِیار کرنے والے ہو ان کے عِلاوہ چوتھے نہ بننا کہ تم ہلاک ہو جاؤ گے۔(1)
”مدنی حلقہ“ کے 8 حروف کی نسبت سے بعدِ فجر تا اِشراق
مسجد میں بیٹھنے کے متعلق آٹھ۸ فرامینِ مصطفٰے
(1 )٭جس نے نَمازِ فَجْر با جَمَاعَت ادا کی پھر طُلُوعِ آفتاب تک بیٹھ کر اللہ پاک کا ذِکْر کیا پھر دو۲ رکعتیں ادا کیں تو اسے ایک کامِل حج و عمرے کا ثواب ملے گا۔(2)
(2 )٭جو نَمازِ فَجْر کے بعد اِشْرَاق کی دو۲ رکعتیں اَدا کرنے تک اپنی جگہ بیٹھا رہے اور خَیْر کے عِلاوہ کوئی بات نہ کہے اس کے گناہ مُعاف کر دئیے جاتے ہیں اگرچہ سمندر کی جھاگ سے زِیادَہ ہوں۔(3)
(3 )٭جو نَمازِ فَجْر ادا کرنے کے بعد اپنی جگہ بیٹھا رہے اور کوئی دُنْیَوی بات نہ کرے اور اللہ پاک کا ذِکْر کرتا رہے پھر چاشت کی چار۴ رکعتیں ادا کرے تو گناہوں سے ایسا پاک و صاف ہو جائے گا جیسا کہ اس دن تھا جس دن اِس کی ماں نے اِسے جنا تھا
________________________________
1 - دارمی ، المقدمة ، باب فی ذھاب العلم ، ص۹۶ ، حدیث : ۲۵۴
2 - ترمذی ، ابواب السفر ، با ب ما ذکر مما یستحب من الجلوس …الخ ، ص۱۷۱ ، حدیث : ۵۸۶
3 - ابوداود ، کتاب الصلاة ، باب صلاةالضحی ، ص۲۱۱ ، حديث : ۱۲۸۷