بعد فجر مدنی حلقے سے متعلق احتیاطوں اور مفید معلومات
پر مبنی سوال جواب شرعی احتیاطیں
سوال 1 : قرآنِ کریم کی تِلاوَت سُننا فَرْض ہےتو کیا تفسیر اور دَرْسِ فیضانِ سُنّت کا بھی یہی حُکْم ہے؟
جواب : تفسیر و دَرْس کو خاموشی سے سننا اگرچہ واجِب نہیں مگر بے تَوَجُّہی سے سننے سے اس کی برکتیں زائل ہونے کا اندیشہ رہتا ہے ، یہی وجہ ہے کہ دَعْوَتِ اِسْلَامی کے تمام مبلغین مَدَنی دَرْس سے پہلے یہ اِعْلَان کرتے ہوئے نَظَر آتے ہیں : لاپرواہی کے ساتھ اِدھر اُدھر دیکھتے ہوئے زمین پر اُنگلی سے کھیلتے ہوئے ، لِباس ، بدن یا بالوں وغیرہ کو سہلاتے ہوئے دَرْس سننے سے اس کی برکتیں زائل ہونے کا اندیشہ ہے۔ نیز دَعْوَتِ اِسْلَامی کے اِشَاعتی اِدارے مَکْتَبَةُ الْـمَدِیْنَه کی مَطْبُوعَہ 102 صَفحات پر مُشْتَمِل کتاب”علم و حِکْمَت کے 125 مدنی پھول“ صَفْحَہ 68 پر ہے : عِلْمِ دین کی باتیں غور سے سننی چاہئیں کہ بے تَوَجُّہی کے ساتھ سننے سے غَلَط فَہمی کا سَخْت اندیشہ رہتا اور بسا اَوقات ہاں کا ’’نا‘‘ اور’’نا‘‘ کا ’’ہاں ‘‘سمجھ میں آتا ہے ، بلکہ مَعَاذَ اللہ کبھی ایسا بھی ہو تا ہے کہ کہا گیا تھا حلال اور ذِہْن میں بیٹھ جاتا ہے حرام۔
سوال 2 : جن 3 آیات کی تِلاوَت ، ترجمہ و تفسیر بعدِ فجر مَدَنی حَلْقَے میں سننے کی ترکیب ہو ، ان