مَـحْبُوب ، دانائے غُیوب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکا فرمانِ عالیشان ہے : جو شخص صُبْح کے وَقْت مَسْجِد میں نیکی سیکھنے یا سکھانے کیلئے جائے تو اُسے پورے عمرے کا ثواب ملے گا۔(1)
2- ذاکرین میں شُمار
بعدِ فجرمَدَنی حلقے کے ذریعے شرکا ان فضائل کے حق دار بن جاتے ہیں جو بعدِ فَجْر تا اِشْرَاق و چاشت ذِکْر میں مَصْرُوف رہنے والوں کے مُتَعَلِّق مَرْوِی ہیں اور یوں اس خاص وَقْت میں اوراد و وظائف کرنے سے ان کا نام ذاکِرین(یعنی ذِکر کرنے والوں)میں لکھا جاتا ہے۔
3- اَسلاف سے مَحبَّت
شجرہ شریف میں مَذْکُور بزرگانِ دِین کو یاد کرنے سے ان کی مَحبَّت دل میں پیدا ہوتی ہے اور یوں شجرہ شریف کی بَرَکَت سے اَسلاف کی تَوَجُّہ حاصِل ہونے کی بھی اُمِّید ہے۔
4- اسلامی تعلیمات کا عام ہونا
بعدِ فجرمَدَنی حلقے کے ذریعے شرکا اور اَہْلِ محلہ میں اِسْلَامی تعلیمات عام ہوتی ہیں اور نَمازیوں کی تعداد میں بھی اِضافہ ہوتا ہے۔اِیمان کی حِفَاظَت اور شَریعَت پر عَمَل کرنے کا ذِہْن ملتا ہے اور انہیں سُنّتوں کا عامِل بنانے کے لئے اِجتماعی و اِنفرادی کوشش کا مَوْقَع بھی ملتاہے۔
________________________________
1 - مستدرك ، کتاب العلم ، من جاء المسجد لتعلم الخیر ، ۱ / ۲۸۱ ، حدیث : ۳۱۷