اُجِیْبُ دَعْوَةَ الدَّاعِ اِذَا دَعَانِۙ ترجمۂ کنز الایمان : دعا قبول کرتا ہوں پکارنے والے کی جب مجھے پکارے۔
ایک مقام پر اِرشَاد ہوتا ہے :
اُدْعُوْنِیْۤ اَسْتَجِبْ لَكُمْؕ (پ۲۴ ، المؤمن : ۶۰)
ترجمۂ کنز الایمان : مجھ سے دُعا کرو میں قبول کروں گا۔
میٹھے میٹھے اِسْلَامی بھائیو!اللہ پاک کے نزدیک کوئی شے دُعا سے بزرگ تر نہیں۔(1)دعا مسلمانوں کا ہتھیار ہے ، دِین کا ستون اور آسمان وزمین کا نورہے۔(2)دعا ایک عجیب نعمت اور عُمْدَہ دولت ہے کہ پروردگار تَقَدَّسَ وَتَعَالیٰ(پاک اور بلند وبالا)نے اپنے بندوں کو کرامت فرمائی اور اُن کو تعلیم کی ، حَلِّ مشکلات میں اس سے زیادہ کوئی چیز مؤثر نہیں ، اور دَفْعِ بلا و آفت میں کوئی بات اس سے بہتر نہیں۔(3)لِہٰذا مصیبتوں سے نجات چاہتے ہیں تو دُعا مانگتے رہئے ، جیسا کہ مکی مدنی سلطان ، رحمتِ عالمیانصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا فرمانِ مُشْکبار ہے : بَلا اُترتی ہے تو دُعا اُس سے جا ملتی ہے ، پھر دونوں قِیامَت تک جھگڑا کرتے رہتے ہیں۔(4) یعنی دُعا اس بَلا کو اُترنے نہیں دیتی۔
اسی طرح رِزْق میں وُسْعَت درکار ہے تو بھی دعا مانگئے۔ جیسا کہ شہنشاہِ مدینہ ، قرارِ
________________________________
1 - ترمذی ، کتاب الدعوات ، باب ماجاء فی فضل الدعاء ، ص۷۷۷ ، حدیث : ۳۳۷۰
2 - مستدرك ، کتاب الدعاء والتکبیر...الخ ، الدعاء سلاح...الخ ، ۲ / ۱۶۲ ، حدیث : ۱۸۵۵
3 - فضائل دعا ، ص۵۴
4 - مستدرك ، کتاب الدعاء...الخ ، الدعا ء ینفع...الخ ، ۲ / ۱۶۲ ، حدیث : ۱۸۵۶