Brailvi Books

بعدِ فجرمدنی حلقہ
13 - 46
فرماتے اور تىن۳ چار۴ بار کلمہ شرىف پڑھ کر دوبارہ دُعا فرماتے ، پھر مکرّر ذِکْر کلمہ شرىف بِالْـجَھْر فرما کر تىسرى دَفْعَہ دُعا مانگا کرتے ، اس کے بعد عادَت مُبارَک تھى کہ10 بجے تک اوراد و وظائف مىں مَشْغُول رہتے ، کبھى ىہ شَغْل مَسْجِد مىں ہى ادا ہوتا اور کبھى حُجرہ شرىف مىں ، اس شَغْل کے دوران کسى کے ساتھ کلام نہىں فرماتے تھے۔(1)
(6) حُضُور مُحَدِّثِ اَعْظَم کا معمول
حُضُورمُحَدِّثِ اَعْظَم پاکستانحضرت علامہ مولانامُفتی سرداراحمدچشتی قادِری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ تَعَالٰی عَلَیْہ(مُتَـوَفّٰی یکم شعبان المعظم۱۳۸۲ھ بمطابق 1962ء) فَجْر کا وَقْت شروع ہونے سے پہلے بىدار ہوتے اور ضَرورىات سے فارِغ ہو کر ذِکْر و مُنَاجَات میں مَصْرُوف ہو جاتے ، شاہى مَسْجِد مىں نَمازِ باجَمَاعَت تکبىرِ اُولىٰ کے ساتھ ادا کرتے اور صُبْح سے دوپہر تک پھر ظہر سے عَصْر تک پڑھاتے رہتے۔(2)
(7) مفتی احمد یار خانرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کا معمول
مَشْہُور مُفَسِّرقرآن ، حکیم الاُمَّت مفتی احمد یار خان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کے مَعمولات میں بھی صُبْح کا دَرْس شامِل تھا ، آپ نَمازِ فَجْر سے فارِغ ہو کر آدھا گھنٹہ قرآنِ کریم کا اور 15 منٹ مِشْکَاۃ شریف کا دَرْس دیتے تھے۔(3)



________________________________
1 -      فیضانِ پیر مہر علی شاہ ، ص۱۶
2 -      فیضانِ محدث اعظم ، ص۲۲
3 -    حالات زندگی حکیم الامت...الخ ، ص۱۸۰ بتصرف