نے اِسْلَامی تعلیمات کی حقیقت کو اُجاگَر کیا اور ان کو پھیلانے میں دن رات مَصْرُوف رہے ، آپ کے دَرْس کا سلسلہ نَمازِ فَجْر کے فوراً بعد شروع ہو جاتا اور پورا دن جاری رہتا ، صِرف نَماز وغیرہ کے لئے وقفہ ہوتا۔(1)
ہو نائبِ سرورِ دو۲ عالم ، امامِ اعظم ابوحنیفہ سراجِ اُمّت فقیہِ اَفخم ، امامِ اعظم ابو حنیفہ
جو بے مثال آپکا ہے تقویٰ ، تو بے مثال آپکا ہے فتویٰ ہیں علم و تقویٰ کے آپ سنگم ، امامِ اعظم ابوحنیفہ(2)
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُتَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
(2) امام شافِعِی کا معمول
حضرت سَیِّدُنا اِمام ابو عبداللہمحمد بن اِدریس شافعی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے بھی اپنی زِنْدَگی دِیْنِ اِسْلَام کی خِدْمَت کیلئے وَقْف کر رکھی تھی ، تصنیف و تالیف(3) کے ساتھ ساتھ دَرْس و تدریس سے بھی بے پناہ مَحبَّت تھی کہ صُبْح ہوتے ہی اسی کام میں مَشْغُول ہو جاتے اور صُبْح کی نَماز کے بعد ہی دَرْس شروع کر لگتے۔(4)
(3)امام وكیع کا معمول
حضرت سَیِّدُنا اِمام وکیع رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ صَائِمُ الدَّہر تھے ، (یعنی عِیْدَیْن و اَیّامِ تَشریق
________________________________
1 - اخبار ابی حنیفه ، ذکر ما روی فی تهجدہ ...الخ ، ص۵۳ مفهومًا
2 - وسائِلِ بخشش(مرمّم) ، ص۵۷۳ملتقطاً
3 - تصنیف کا مَطْلَب کتاب لکھنا اور مضمون بناناہے جبکہ تالیف مُـخْتَلِف کتابوں سے مَضامین چُن کر نئے پیرائے میں ترتیب دینے کو کہتے ہیں۔ (فیروز اللغات ، ص۳۳۹-۳۶۲)
4 - مناقب الشافعی للبیھقی ، باب ما يؤثر من خضاب الشافعی …الخ ، ۲ / ۲۸۵ ملتقطًا