Brailvi Books

بعدِ فجرمدنی حلقہ
10 - 46
سے بچ جاتا ہے ، بظاہِر اس کا دنیا سے تَعَلّق خَتْم ہو جاتا ہے اور شیطان کے وار کا زور بھی کم ہو جاتا ہے ، جیسا کہ حضرتِ سیِّدُنا عبد الرحمٰن بن مَعْقِل رَضِیَاللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ فرماتے ہیں :  شیطان سے بچنے کے لئے مَسْجِد ایک مَضْبُوط قَلعہ ہے۔ (1)اور مَسْجِد میں یادِ الٰہی کرنے والوں سے اللہ پاک خوش ہوتا ہے اور ان پر نُور کی رَحْمَت برستی ہے۔ایک رِوایَت میں ہے :  جو مسلمان مَسْجِد کو نَماز اور ذِکْر کے لئے ٹھکانہ بنا لیتا ہے تو اللہ پاک اس کی طرف رَحْمَت کی نَظَر فرماتا ہے۔(2)
اَسلاف کے مَدَنی حلقے
میٹھے میٹھے اِسْلَامی بھائیو! ہمارے اَسلاف (یعنی بزرگوں)کی عادَتِ مُبارَکہ تھی کہ وہ بعدِ فَجْر مَسْجِد میں ہی تشریف فرما ہو جاتے اور اپنے اَوراد و وظائف میں مَصْرُوف رہتے یا پھر دَرْس و تدریس میں مَشْغُول ہو جاتے۔ آئیے! چند ایک بُزُرْگانِ دِیْن رَحِمَہُمُ اللّٰہُ الْمُبِین کے بعدِ فَجْر کے مَعْمُولات مُلَاحَظہ کرتے ہیں :  
(1) امام اعظم کا معمول
سِرَاجُ الْاُمَّہْ ، کَاشِفُ الْغُمَّہْ ، (3)  حضرت سَیِّدُناامامِ اعظم ابوحنیفہ نعمان بن ثابِت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی پوری زِنْدَگی دِیْنِ اِسْلَام کی خِدْمَت میں گزری ، آپ کے شاگردوں 



________________________________
1 -     مصنف ابن ابی شیبه ، کتاب الزھد ، ماجاء فی لزوم المساجد...۸ / ۱۷۲ ، حديث : ۴
2 -     ابن ماجه ، کتاب المساجد...الخ ، باب لزوم المساجد...الخ ، ص۱۳۶ ، حدیث : ۸۰۰ 
3 -    امت کے چراغ اور مُبْھَمْ و پیچیدہ معاملات کو کھولنے والے۔