Brailvi Books

بدشگونی
6 - 127
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ علٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط  بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط
قیامت کانُور 
شفیعِ روزِ شمار، جناب ِاحمدِ مختارصلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا اِرشادِ نُور بار ہے :
زَ یِّنُوْا مَجَالِسَکُمْ بِالصَّلَاۃِ عَلَیَّ فَاِنَّ صَلَاتَکُمْ عَلَیَّ نُوْرٌ لَّکُمْ یَوْمَ الْقِیٰمَۃِ
یعنی تم اپنی مجلسو ں  کو مجھ پر دُرُودِپاک پڑ ھ کرآراستہ کرو کیونکہ تمہارا مجھ پردُرُود پڑھنا بروزِقیامت تمہارے لئے نُور ہو گا ۔(الجامع الصغیر،ص۲۸۰،حدیث : ۴۵۸۰)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد
مَنحُوس کون؟
	 ایک بادشاہ اپنے وزیروں  مُشیروں  کے ساتھ دربار میں  موجود تھا کہ  کالے رنگ کے ایک آنکھ والے آدمی کو بادشاہ کے سامنے پیش کیا گیا ، لوگوں  کو شکایت تھی کہ یہ ایسا منحوس ہے کہ جو صبح سویرے اِس کی شکل دیکھ لیتا ہے اُسے ضرورکوئی نہ کوئی نُقصان اُٹھانا پڑتا ہے لہٰذا اِسے مُلک سے نکال دیا جائے ۔ تھوڑی دیر سوچنے کے بعد بادشاہ نے کہا : کوئی فیصلہ کرنے سے پہلے میں  خود تجربہ کروں  گا اور کل صبح سب سے پہلے اِس کی صورت دیکھوں  گا پھر کوئی دوسرا کام کروں  گا ۔اگلے دن جب بادشاہ بیدار ہوا اور خوابگاہ کا دروازہ کھولا تووہی ایک آنکھ والا آدمی سامنے کھڑا تھا ۔ بادشاہ اس کو دیکھ کر واپس پَلٹ آیا اور دربار میں  جانے کے لئے تیار ہونے لگا ۔لباس تبدیل کرنے کے