Brailvi Books

بَداَطوار شخص عالِم کیسے بنا؟
13 - 32
جامع مسجد میں اِمام وخطیب کی حیثیت سے دینِ متین کی خدمت کررہا ہوں۔ 
اللہ عَزَّوَجَلَّ کی امیرِاہلسنّت  پَر رَحمت ہو اور ان کے صد قے ہماری بے حسا ب مغفِرت ہو۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!			صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
{4}ایمان کی پہچان بذریعہ تمہیدایمان
	گاؤں بَگّا پمپ (منڈی بہاؤ الدین، پنجاب، پاکستان) کے اسلامی بھائی کے تحریری بیان کا خلاصہ پیشِ خدمت ہے: یہ اس وقت کی بات ہے جب کہ میں اپنے علاقے کے ایک اسکول میں زیرِ تعلیم تھا۔ اسی دوران والد صاحب (جو ضیاء کوٹ (سیالکوٹ) میں ملازمت کیا کرتے تھے )نے مجھے بھی اپنے پاس بلالیا اور وہیں ایک اسکول میں داخل کروا دیا۔ والد صاحب کو ملنے والے رہائشی کوارٹر کے نزدیک ایک مدرسہ تھا(جو کہ دراصل بدمذہبوں کا تھا)۔ والد صاحب نے لاعلمی کی بنا پر  مجھے اُس مدرسے میں بھی داخل کروا دیا ۔ یوں میں اسکول سے آنے کے بعد قراٰن شریف پڑھنے مدرسے جانے لگا۔ پابندی سے جانے کے سبب میں نے تھوڑے ہی عرصے میں تین پارے حفظ کر لیے اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ میرا وہاں دل بھی لگنے لگا۔ اب میں نے اسکول کو خیرباد کہہ دیا اور قراٰن شریف حفظ کرنے کے لئے مدرسے میں ہی رہائش اختیار کر لی۔ یوں میں نے کچھ ہی عرصے میں قراٰن شریف تو حفظ کر لیا مگر فاتحہ خوانی اوردُرُودوسلام