Brailvi Books

باکردار عطاری
6 - 32
 نے مجھ پر کرم فرمایا اور مجھے کفر کی تاریک وادیوں سے نکال کر ایمان کی روشنی عطا کر دی، سببِ کرم یوں ہوا کہ مَیں جس اسکول میں پڑھتا تھا وہاں ہر روز صبح دعا (اسمبلی) میں نعت شریف پڑھی جاتی تھی۔ جس میں میرے مسلمان دوست اپنے نبی صَلَّی اللہ تعالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّم کی مدح سرائی میں سوز و گداز سے بھرپور گلہائے عقیدت پیش کیا کرتے تھے۔بعض اوقات نعتیہ اشعار میں ایسا سوز ہوتا کہ سن کر میری آنکھیں پُرنم ہو جایا کرتی۔ وقت گزرتا گیا اوردینِ اسلام کی محبت میرے دل میں گھر کرتی چلی گئی۔ اسکول سے فراغت کے بعد میں ایک دکان پر کام کرنے لگا۔ ہماری دکان کے قریب ہی دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے وابستہ ایک باریش سبز عمامہ شریف والے اسلامی بھائی عشاء کی نماز کے بعد چوک درس دینے آیا کرتے تھے۔ میں بھی چوک درس میں شرکت کر لیا کرتا تھا۔ ایک مرتبہ غالباً وہ جمعرات کا دن تھا میں نے دیکھا سوزوکی (suzuki) میں سوار کئی اسلامی بھائی دعوتِ اسلامی کے ہفتہ وار سنّتوں بھرے اجتماع میں شرکت کے لئے جا رہے ہیں۔ اس دن میر ابہت جی چاہا کہ میں بھی دعوتِ اسلامی کے ہفتہ وار سنّتوں بھرے اجتماع میں شرکت کروں مگر گھر والوں کی مخالفت کے ڈر سے اپنی خواہش کو عملی جامہ نہ پہنا سکا۔ وقت کے ساتھ ساتھ میرے دل میں اسلام کی محبت کا ننھا پودا ایک تناور درخت کی صورت اختیار کر گیا اور آخرکار وہ وقت بھی آپہنچا کہ میں