Brailvi Books

باکردار عطاری
5 - 32
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ علٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط  بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط
دُرُودِ پاک کی فضیلت
	شیخِ طریقت، امیرِاہلسنّت، بانیِ دعوت اسلامی حضرت علامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطّار قادری رضوی ضیائی دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  اپنی مایہ ناز تالیف ’’فیضانِ سنّت‘‘کے باب فیضانِ رمضان صَفْحَہ845 پر دُرودِپاک کی فضیلت نقل فرماتے ہیں : اللہ عَزَّوَجَلَّ کے محبوب، دانائے غُیُوب ، مُنَزَّہٌ عَنِ الْعُیُوب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّم کافرمانِ تَقَرُّب نشان ہے’ ’بے شک بروز قیامت لوگوں میں سے میرے قریب تروہ ہو گا جو مجھ پر سب سے زیادہ درود بھیجے۔‘‘ 
(ترمذی، کتاب الوتر، باب ما جاء فی صفۃ الصلاۃ علی النبی، ۲/۲۷، حدیث:۴۸۴)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیب!			صلَّی اللہُ تعالٰی عَلٰی محمَّد

{1} نو مسلم کی دل سوز داستان
 	حیدر آباد (باب الاسلام، سندھ) کے مقیم ایک نو مسلم اسلامی بھائی کے تحریر کردہ بیان کا خلاصہ ہے کہ میں نے باب الاسلام سندھ کے شہر سانگھڑ کے ایک ایسے گھرانے میں آنکھ کھولی جہاں کفر و شرک کی تاریکیوں کا کڑا پہرا تھا۔ میری زندگی بھی کفر و ضلالت کے اندھیروں میں بھٹکتے گزر رہی تھی۔ میرے ربّ عَزَّوَجَلَّ