وَلَقَدْ مَکَّنّٰکُمْ فِی الۡاَرْضِ وَجَعَلْنَا لَکُمْ فِیۡہَا مَعَایِشَ ؕ قَلِیۡلًا مَّا تَشْکُرُوۡنَ ﴿۱۰﴾٪(پ ۸، الاعراف:۱۰)
ترجَمۂ کنز الایمان: اور بے شک ہم نے تمہیں زمین میں جماؤ دیا اور تمہارے لئے اسمیں زندگی کے اسباب بنائے، بہت ہی کم شکر کرتے ہو۔
لَیۡسَ عَلَیۡکُمْ جُنَاحٌ اَنۡ تَبْتَغُوۡا فَضْلًا مِّنۡ رَّبِّکُمْؕ (پ۲، البقرة:۱۹۸)
ترجَمۂ کنز الایمان:تم پر کچھ گناہ نہیں کہ اپنے ربّ کا فضل تلاش کرو۔
وَ اٰخَرُوۡنَ یَضْرِبُوۡنَ فِی الْاَرْضِ یَبْتَغُوۡنَ مِنۡ فَضْلِ اللہِ ۙ (پ۲۹، المزمل:۲۰)
ترجَمۂ کنز الایمان:اور کچھ زمین میں سفر کریں گے اللہ کا فضل تلاش کرنے۔
فَانۡتَشِرُوۡا فِی الْاَرْضِ وَ ابْتَغُوۡا مِنۡ فَضْلِ اللہِ (پ۲۸،الجمعة:۱۰)
ترجَمۂ کنز الایمان:تو زمین میں پھیل جاؤ اور اللہ کا فضل تلاش کرو۔
جستجوئے روزگار کی عظمت
حضرتِ سَیِّدُنا کَعْب بن عُجرہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ سے مروی ہے وہ فرماتے ہیں کہ سرورِ عالم نورِ مجسّم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم ایک روزصحا بۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کے ساتھ تشریف فرما تھے ۔اتنے میں ایک نوجوان قریب سے گُزرا۔صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان نے ایک طاقتور اور مضبوط جسم والےنوجوان کو دیکھا تو کہا: کاش!اس کی جوانی اور طاقت اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی راہ میں خرچ ہوتی۔اِس پررحمتِ عالم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا:اگر یہ شخص اپنے چھوٹے بچوں کے لئے رزق کی تلاش میں نکلا