یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا لَا تَاۡکُلُوۡۤا اَمْوَالَکُمْ بَیۡنَکُمْ بِالْبَاطِلِ اِلَّاۤ اَنۡ تَکُوۡنَ تِجَارَۃً عَنۡ تَرَاضٍ مِّنۡکُمْ ۟(پ۵،النساء:۲۹)
ترجَمۂ کنز الایمان:اے ایمان والو! آپس میں ایک دوسرے کے مال ناحق نہ کھاؤمگر یہ کہ کوئی سودا تمہاری باہمی رضا مندی کا ہو۔
طلبِ حلال ایک فریضہ ہے
یاد رکھئے!کسب و تجارت کے ذریعے اپنے ماں باپ،بہن بھائی اور بیوی بچوں وغیرہ کے لئے رزقِ حلال کا حُصُول اور اس کی طلب صرف انسانی ضرورت ہی نہیں بلکہ اہم ترین فریضہ بھی ہے۔نبیِ رحمت،شَفیعِ اُمَّت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کا ارشادِ حقیقت بُنیاد ہے: طَلَبُ کَسْبِ الۡحلَالِ فَرِيۡضَةٌ بَعۡدَ الۡفَرِيۡضَة یعنی حلال کمائی کی تلاش بھی فرائض کے بعد ایک فریضہ ہے۔(1) قرآنِ پاک میں جابجا رزقِ حلال حاصل کرنے کی طرف توجہ دلائی گئی ہے بلکہ اللہ عَزَّوَجَلَّ نے اسے اپنے فضل سے تعبیر کرتے ہوئے اس کی تلاش و جستجو جاری رکھنے کی ترغیب اور اس کا حکم بھی ارشاد فرمایا ہے آئیے اس ضمن میں پانچ فرامینِ خداوندی مُلاحظہ کیجئے۔
کسب کی ترغیب پر مشتمل 5فرامینِ خداوندی
وَّ جَعَلْنَا النَّہَارَ مَعَاشًا ﴿۱۱﴾ (پ ۳۰، النبا:۱۱) ترجَمۂ کنز الایمان:اور دن کو روزگار کے لئے بنایا۔
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
… شعب الایمان، باب فی حقوق الاولاد…الخ ، ۶/۴۲۰،حدیث:۸۷۴۱