Brailvi Books

اَعرابی کے سوالات اور عَرَبی آقا کے جوابات
30 - 118
دیا ہو ۔ لہٰذا اگلے دن صبح سویرے پھر شکر بیچنے والے کے پاس گئے اورفرمایا : ’’عَافَکَ اللہُ‘‘ یعنی اللہعَزَّوَجَلَّ تمہیں عافیت عطا فرمائے ! تم اپنا مال لے لو اسی میں میری دلی خوشی ہے ، چنانچہ اس نے 30ہزار لے لئے ۔(احیاء علوم الدین،کتاب آداب الکسب، الباب الثالث،۲/۱۰۱)اللہعَزَّوَجَلَّ کی اُن پر رَحمت ہو اور ان کے صَدقے ہماری بے حساب مغفِرت ہو۔ ٰ امین بِجاہِ النَّبِیِّ الْاَمینصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وسلَّم
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب ! 		صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد
(5) دوسروں کے لئے بھی وہی پسند کرو
	اَعرابی کاپانچواں سوال یہ تھاکہ میں چاہتا ہوں کہ سب سے زیادہ عدل کرنے والا بن جاؤں۔  خاتَمُ الْمُرْسَلین، رَحمَۃٌ لِّلْعٰلمینصلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّمنے فرمایا:جو اپنے لیے پسند کرتے ہو وہی دوسروں کیلئے بھی پسند کرو، سب سے زیادہ عادل بن جاؤ گے۔
کامل مومن کی ایک نشانی 
	فرمانِ مصطفی صلَّی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلَّم ہے:بندہ اس وقت تک مومن (یعنی کامل مومن ۱؎)نہیں ہوسکتا جب تک کہ وہ اپنے بھائی کے لئے وہ چیز پسند نہ کرے جو اپنے لئے پسند کرتا ہے ۔ (شعب الایمان،باب فی الزکاۃ،فصل فیما جاء فی الایثار، ۳/۲۶۱، حدیث:۳۴۸۵)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۱؎:   فیض القدیر،۶/ ۵۷۲،تحت الحدیث:۹۹۴۰