دینا یا مسئلہ سمجھا دینا بھی ثواب کا باعث ہوگیا۔(’’ تیرا کسی کمزور نگاہ والے شخص کی مددکردینا تیرے لیے صدقہ ہے‘‘کے تحت مفتی صاحب لکھتے ہیں ):یا اس طرح کہ اس کی انگلی پکڑ کر جہاں جانا چاہتا ہے وہاں پہنچا دے یا اس طرح کہ اس کا کام کاج کردے ، سب میں ثواب ہے کہ اندھوں اور کمزور نظر والوں کی خدمت نعمتِ آنکھ کا شکریہ ہے،ہر نعمت کا شکر جداگانہ ہے اور شکر پر زیادتی نعمت کا وعدہ ہے: لَئِنۡ شَکَرْتُمْ لَاَزِیۡدَنَّکُمْ(ترجمۂ کنزالایمان :اگر احسان مانو گے تو میں تمہیں اور دونگا (پ۱۳،ابراھیم :۷))(’’ راستہ سے پتھر کانٹا ہڈی ہٹا دینا تیرے لیے صدقہ ہے ‘‘کے تحت مفتی صاحب لکھتے ہیں ): اس سے لوگ تکلیف سے بچیں گے اورتمہیں ثواب ملے گا۔معلوم ہوا کہ جیسے مسلمان کو نفع پہنچانا ثواب ہے ایسے ہی انہیں تکلیف سے بچانا بھی ثواب ہے،کسی بھلے آدمی کو بدمعاش کے شَر سے بچالینا ثواب ہے،اگر کوئی شریفُ النفس آدمی بے خبری میں خبیثُ النفس سے رشتہ کرنا چاہتا ہو اس سے بچالینا بھی ثواب ہے۔(مراۃ المناجیح،۳/۱۰۴)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اگرا ِس گئے گزرے دَور میں ہم سب ایک دوسرے کی غمخواری وغمگُساری میں لگ جائیں تو آناً فاناً دُنیا کا نقشہ ہی بدل کررَہ جائے۔لیکن آہ!اب تو بھائی بھائی کے ساتھ ٹکرا رہا ہے،آج مسلمان کی عزّت وآبرواوراُس کے جان ومال مسلمان ہی کے ہاتھوں پامال ہوتے نظر آرہے ہیں۔ اللہعَزَّوَجَلَّہمیں نفرتیں مٹانے اور مَحَبَّتیں بڑھانے کی توفیق عطا فرمائے ۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النبی الامینصلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم