Brailvi Books

اَعرابی کے سوالات اور عَرَبی آقا کے جوابات
24 - 118
روزانہ چند گھنٹوں میں اتنی مچھلیاں پکڑ لیتا تھا جن کو بیچ کراس کے اخراجات آسانی سے پورے ہوجاتے تھے ۔ وہ اپنے گھر والوں کو بھی وقت دیتا اور کسی بڑی پریشانی کا شکار نہیں تھا۔ ایک بین الاقوامی کمپنی کا نمائندہ چھٹیاں گزارنے اس جزیرے میں پہنچا تو اس کی ملاقات مچھیرے سے بھی ہوئی ۔ نمائندے نے جب اس کی صلاحیتوں کو دیکھا تو مشورہ دیا کہ اگر تم چند گھنٹے زیادہ کام کرکے زیادہ مچھلیاں پکڑ لو تو میں ایک فرم سے تمہارا معاہدہ کروا دیتا ہوں ، تم مچھلیاں ان کو بھجوادیا کرنا ، مچھیرے نے پوچھا پھر کیا ہوگا ؟ نمائندے نے کہا :جب تمہارے پاس کچھ رقم جمع ہوجائے گی تو ایک چھوٹی سے لانچ خرید لینا اور گہرے سمندر میں مچھلیاں پکڑ کر اسی لانچ پر فرم کو پہنچا دیا کرناتمہیں اچھا خاصا معاوضہ مل جایا کرے گا ، مچھیرے نے پوچھا : اس کے بعد کیا ہوگا؟ نمائندے نے کہا :مزید کچھ عرصے میں تمہارے پاس خاصی رقم جمع ہوجائے گی تو تم ایک بحری جہاز خرید لینا اور اپنی فشنگ فرم(یعنی مچھلیوں کی کمپنی) کھول لینا ،مچھیرے نے اپنا سوال دہرایا:پھر؟ نمائندے نے جواب دیا :تم ترقی کرتے کرتے فشنگ(مچھلی پکڑنے ) کے شعبے میں سب سے بڑی فرم کے مالک بن جاؤ گے ۔مچھیرے کی زبان سے نکلا:اس کے بعد؟ نمائندے نے کہا: جب تم کام کر کر کے تھک چکے ہوگے تو ریٹائرمنٹ لینا اور اپنے مزدوروں کو فرم کا مالک بنا کر دوردراز خوبصورت جزیرے پر رہائش کرلینا اور تھوڑی بہت مچھلیاں پکڑ کر ضروریاتِ زندگی کے لئے رقم کمالیا کرنا اور اپنی فیملی کے ساتھ ہنسی خوشی وقت گزارنا ۔اب کی بار مچھیرے نے سوال کرنے کے